غيبت

غيبت
جب غیبت کرنے پر کسی کو ٹوکا جاتا ہے تو وہ فوراً یہ جواب دیتا ہے، "کیا ہوا، میں تو حقیقت بیان کررہا ہوں۔ فلاں تو واقعی ایسا ہی ہے، میں نے غلط کب کہا"گویا اس کے نزدیک یہ حقیقت بیان کرنا جائز ہے۔حالانکہ یہ خام خیالی ہے۔
رسول اکرم صلى الله عليه وعلى آله وسلم کی ایک حدیث مبارکہ ملاحظہ کیجئے
آپ صلى الله عليه وعلى آله وسلم نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین سے دریافت فرمایا،'' کیا تمہیں معلوم ہے غیبت کیا ہے؟"صحابہ کرام نے عرض کیا: "اللّٰہ اور اس کا رسول صلى الله عليه وعلى آله وسلم زیادہ جانتے ہیں"
تو آپ صلى الله عليه وعلى آله وسلم نے ارشاد فرمایا:
"اپنے بھائی کے بارے میں ان باتوں کا اظہار کرنا جو اسے ناپسند ہوں (غیبت ہے)"ایک شخص نے سوال کیا، "اگر میرے بھائی کےاندر وہ صفات ہوں جو میں نے کہی ہیں 
تو کیا پھر غیبت ہوگی؟ "تو آپ صلى الله عليه وعلى آله وسلم نے ارشاد فرمایا
کہ اگر وہ برائی تیرے ساتھی میں پائی جائےتبھی تو وہ غیبت ہوگی اور اگر وہ اس کے اندر نہ ہو تو تُو نےاس پر بہتان باندھا ہے۔"جو غیبت سے بھی بڑا گناہ ہے - مسلم شریف
غیبت میں ہر ایسی برائی کا بیان شامل ہے،جس سے مذکورہ شخص کی عزت میں فرق آتا ہو خواہ وہ دنیا کی برائی ہو یا دین کی، جسم کی برائی ہو یا اخلاق کی، اولاد کی برائی ہو یا بیوی کی ، خادم ہو یا غلام کی۔ الغرض جس کے بیان سے کسی کی بے عزتی ہوتی ہو اس کا اظہار غیبت کے حکم میں داخل ہے۔
(روح المعانی)
یہ وبا آج چائے کے ہوٹلوں سے لیکر ''سفید پوش حاملین جبہ ودستار'' کی مبارک مجلسوں تک پھیلی ہوئی ہے۔ مجلس کی گرمی آج غیبتوں کے دم سے ہوتی ہے اور سلسلہ وار گفتگودراز کرنے کے لئےعموماً غیبت ہی کا سہارا لیا جاتا ہے۔ اب یہ مرض اسقدر عام ہوچکا ہےکہ اس کی برائی اور گناہ ہونے کا احساس دل سے نکلتا جارہا ہے۔
یہ صورتِ حال افسوس ناک ہی نہیں بلکہ اندیش ناک بھی ہے، اس کا تدارک جبھی ہوسکتا ہے کہ بارگاہ ایزدی میں الحاح وزاری اور لجاجت کیساتھ اسی بدترین روحانی بیماری سے نجات اور شفاء کی استدعا اور درخواست کی جاتی رہے۔ نیز غیبت کرنے والے کو فوراً خاموشی اختیار کرنے کا کہا جائے، کیونکہ غیبت سننا بھی گناہ ہے۔
آج کے دور میں اللّٰہ کی خاص توفیق کے بغیر اس گناہ سے بچنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔غیبت کی شدت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن کریم نے غیبت سے بچنے کا حکم کرتے ہوئے غیبت کرنے کو اپنے مردار بھائی کا گوشت کھانے کے مثل قرار دیا ہے:
''اللہ ہمیں غیبت سے بچائے .آمین
Share: