عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شرعی حیثیت


میلاد کے معنی عربی میں پیدائش کے ہوتے ہیں، اردو میں پیدائش کی خوشی منانے کو سالگرہ کہتے ہیں، انگلش میں برتھ ڈےاور ہندی میں جنم استمی کہتے ھیں۔

نبی (ﷺ) کی پیدائش کی تاریخ کیا تھی وہ اللہ ھی بہتر جانتا ھے۔ کیونکہ اس وقت کوئی بھی راوی (یعنی روایت لکھنے والا) موجود نہ تھا۔

خود نبی (ﷺ) کے خاندان والوں کو یہ معلوم نہ تھا کہ جس بچّہ کی انکے گھر میں میلاد (پیدائش) ہوئی ھے وہ بچّہ نبی ھے۔

واضح ھوکہ میلاد (برتھ ڈے) انسان خود اپنی زندگی میں مناتا ھے لیکن پورے ذخیرہ حدیث میں کوئی ایک روایت بھی ایسی نھیں پائی جاتی کہ جس سے یہ ثابت ھوکہ نبی (ﷺ) نے اپنی سالگرہ منائی ھو۔

اور نہ تو کبھی صحابہ رضی اللہ عنھم، تابعین، تبع تابعین نے نبی (ﷺ) کی میلاد (سالگرہ) منائی ھو یا کیک وغیرہ کاٹا ھو۔

🌴نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہےکہ:- مسلمانوں کی 2 عیدیں ہیں،


1۔ عیدالفطر 2۔ عیدالاضحیٰ​


تو اب سوال یہ پیدا ہوتا ہےکہ یہ تیسری عید منانے والے کون سے مسلمان ہیں۔؟


مولویوں اور پیروں نے اپنے پیٹ کی خاطر یہ تیسری عیدمیلادالنّبی (ﷺ) کے نام سے گھڑ کر لوگوں کو دی۔


🌴رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:


یقینا سب سے سچی بات کتاب اللہ ہے, اور بہترین طریقہ محمد(ﷺ) کاطریقہ ہے,اور کاموں میں بدترین کام اس(اللہ اور اسکے رسول ص کی شریعت)میں نو ایجاد شدہ کام ہیں,اور ہر(ایسا)نو ایجاد شدہ کام بدعت ہے،اور ہر بدعت گمراہی اور ہرگمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے۔


(سنن نسائي كـتاب صلاة العيدين باب كيف الخطیة1578)


آج  عیدمیلادالنّبی (ﷺ) پر برتھ ڈے (عیسائی تہوار) کی طرح  منوں وزنی کیک کٹواتے اور کھاتے ہیں..


نام نہاد مسلمان، یہود ونصاریٰ اور ہندو سے متاثّر ھوکر کرسمس، جنم استمی، برتھ ڈے، سالگرہ کی طرح میلاد مناتے ہیں۔


جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا واضح فرمان ہے 


"جس نے کسی قوم سے مشابہت اختیار کی تو وہ انہی میں سے ہوا."


(سنن ابو داود جلد٣ حدیث نمبر ٤٠٣۱)​


ثابت ہوا کہ کوئی بھی ایسا کام جو جو ہمارے دین میں نہیں اُسے منانا دوسرے کے مذہب کی مشابہت ہے اور اُس شخص کا تعلق اسی یہود ونصاریٰ اور ہندو مذہب سے ہوا ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پہنچائے گے دین سے نہیں.


نبی (ﷺ) کی وفات کے وقت کم وبیش ایک لاکھ صحابہ رضی اللہ عنھم موجود تھے۔


اور 12ربیع الاوّل نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا دن ھے ۔ اُس دن ھر صحابی غمگین اور افسردہ تھے، کافروں اور مشرکوں نے خوشیاں منائی تھیں۔-


"خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں،

اپنے ہاتھوں ہی سے سنّت کو قتل کردیتے ہیں۔۔۔

Share: