نسلوں کو بخت لگانے والی اور کامیاب کرنے والی مسنون دُعا


حضرت مولانا احمد علی لاہوری صاحب رحمة اللہ علیہ  کے بیٹے مولانا حبیب صاحب رحمة اللہ علیہ جو اس زمانہ میں مدینہ منورہ میں قیام پذیر تھے، وہ ھو بہو اپنے والد صاحب ( حضرت مولانا احمد علی لاہوری صاحب رحمة اللہ علیہ ) کی کاپی تھے اور ان کے بارے میں یہ مشہور تھا کہ وہ ایک ایسا تھرمامیٹر ہیں جو حرام  اور حلال کو ایک پل میں بتا دیتے ھیں ۔ 

کسی نے  حضرت مولانا احمد علی لاہوری صاحب رحمة اللہ علیہ سے پوچھا کہ حضرت!  آپ کی اولاد  ما شاء اللہ بہت ھی نیک اور  درویش صفت ھے اس کی  کیا وجہ ھے ؟۔ جواب میں جو الفاظ حضرت مولانا احمد علی لاہوری صاحب رحمة اللہ علیہ نے ارشاد فرمائے وہ ھم سب کے لئے مشعلِ راہ ھیں ۔ حضرت مولانا احمد علی لاہوری صاحب رحمة اللہ علیہ نے فرمایا: میرے دو عمل ھیں جن پر میں اپنی زندگی میں ھمیشہ عمل پیرا رھا 

فرمایا  میرا  پہلا عمل تو یہ ھے کہ میں نے ھمیشہ اپنی اولاد کو صرف رزقِ حلال  ھی کھلایا ، حرام کا  یا حرام کی آمیزش کا لقمہ کسی بھی حالت میں ان کے اندر بالکل نہیں جانے دیا 

میرا دوسرا ھمیشہ کا عمل یہ ھے کہ میں نے ہر نماز کی تشہد میں “رب اجعلنی “ کے بعد یہ دُعا ھمیشہ  اھتمام کے ساتھ پڑھی: 


*رَبَّنَا ھَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیّٰتِنَا قُرَّۃَ اَعْیُنٍ وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اٍمَامًا*

ہمارے رب ہمیں ہماری بیویوں اور اولاد کی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا دے۔

(سورہ الفرقان، آیت 74)


حضرت مولانا احمد علی لاہوری صاحب رحمة اللہ علیہ نے فرمایا کہ رزق حلال کا اھتمام کریں اور یہ دُعا یقین کے ساتھ پڑھیں کہ میرے مولا ! اگر میرے بیٹے / بیٹی ، بیوی ، میرے گھر کے کسی بھی  فرد پر کوئی آفت آئے یا کوئی پریشانی آزمائش آئے تو یا اللہ ! اس سے میری آنکھوں کو ٹھنڈک تو نہ پہنچی۔ تو میرے مولا ایسا فرما دے کہ میری آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچا دے، آمین۔

ہمیشہ مزدور کو مزدوری پہلے ملتی ہے یا آخر میں ملتی ہے۔۔؟ ظاہر ہے یہ ایک مسلمہ آصول ھے کہ مزدور کو مزدوری آخر میں ھی دی جاتی ہے اور نماز میں  تشہد یہ اس عبادت کا آخری لمحہ ہوتا ہے اور اللہ پاک اپنے بندے کو دیکھ رھے ھوتے ھیں کہ یہ  اب  تشہد میں بیٹھا ھوا ہے جونہی یہ  سلام پھیرے گا اور اس کامجھ سے گفتگو کا جو سلسلہ شروع ھوا تھا وہ ختم ہوجائے گا اور یہ پھر دُنیا کے کاموں میں گم ہوجائے گا یا کسی کھیل میں مگن ہوجائے گا اس لئے چلو اس کو اس کی مزدوری دے دو۔ سو یہ تشہد  آخری لمحہ ہے اللہ تعالی کی ذات سے مزدوری پانے کا۔ سمجھنے والوں کے لئے یہ ایک  بڑا نکتہ ہے،  تشہد میں دعاؤں کااہتمام ضرور کیاکریں۔

حضرت مولانا احمد علی لاہوری صاحب رحمة اللہ علیہ نے فرمایا کہ اس دعا سے  آنکھیں ٹھنڈی ہوتی ہیں، اس دعا سے نسلوں میں صالحیت  پیداہوتی ہے اور اللہ غیب کے خزانوں سے صالح اور صالحیت پیدا فرماتا ہے اور ایمانی قوت  پیدا کرتا ہے۔ اور نسلوں میں اللہ پاک ایسی نعمتیں دیتا ہے کہ زندگی کے مسائل میں نسلیں اٹکتی نہیں، بھٹکتی نہیں، اور دلوں میں کھٹکھتی نہیں ۔ کیونکہ اللہ تعالی  نے اس دعا میں یہ وعدہ فرمایا ہے کہ میں تمہاری بیوی اور اولادوں کو تمہارے لیے ٹھنڈک بناؤں گا۔ ظاھر ھے ٹھنڈک اس وقت بنے گی جب یہ مسائل نہیں ہوں گے۔

حضرت مولانا احمد علی لاہوری صاحب رحمة اللہ علیہ فرماتے ھیں کہ میرے پاس کئی کیس آئے کہ اولاد کے مسائل ھیں ۔ میاں بیوی کی ازواجی زندگی میں مسائل ہیں، محبت کی کمی ہے وغیرہ وغیرہ شکایات تھیں ۔ میں نے اُنہیں کہا اس دعا کا یقین کے ساتھ اہتمام کرو اور اسے کثرت سے پڑھو۔  جب انہوں نے اس دعا کو اھتمام کے ساتھ پڑھا تو اولاد اور ازواجی زندگی کی تمام شکایات  دُور ہوگئیں ، تلخیاں محبت میں تبدیل ہوگئیں۔  فرمایا اس دعا میں یہ انوکھی تاثیر ہے۔

حضرت مولانا احمد علی لاہوری صاحب رحمة اللہ علیہ فرماتے ھیں کہ میرے ایک استادِ محترم  فرماتے تھے کہ: بھائی : اس دعا کو ہر نماز  کے بعد بھی اہتمام سے تین مرتبہ اللہ تعالی سے مانگا کرو۔ مانگتے وقت گھر والی / بچوں کا تصور کیا کرو۔ یہی بات اپنی گھر والی کو بھی بتاو کہ وہ بھی ہر نماز کے بعد اس دعا کا اھتمام  کیا کرے، پھر دیکھو گھر کی زندگی کیسے بدلتی ہے۔

اس تمام تحریر  کا خلاصہ یہ ھوا  کہ ایک تو ھم  ھر صورت رزقِ حلال کا ضرور اھتمام کریں ، دوسرا پانچوں نمازوں کا اھتمام کریں اور ھر نماز پڑھتے وقت تشہد میں “رب اجعلنی  “کے بعد اس دعا کو بھی مانگیں اور تیسرا یہ کہ نماز ختم کرنے کے بعد بھی تین مرتبہ اس دعا کو مانگیں تو ان شاء اللہ اس کے اثرات اللہ پاک ضرور دکھائیں گے ۔ ویسے بھی اس دعا کا کثرت سے پڑھنا  اکابرینِ اُمت کا معمول رھا ھے ۔ 

Share: