طائف زیارت سے واپسی پر عمرہ کا حکم

 

طائف زیارت سے واپسی پر عمرہ کا حکم


سوال

کیا طائف زیارت کی واپسی پر عمرہ لازم ہو جاتا ہے ؟

جواب

طائف میقات سے باہر ہے ، لہذا وہاں سے احرام کے بغیر مکہ مکرمہ آنا صحیح نہیں ہے،  طائف زیارت وغیرہ کے لیے جانے کے بعد  جب دوبارہ مکہ مکرمہ  کسی بھی کام سے آئیں خواہ حج وعمرہ کے لیے یا حرم شریف میں نماز کے لیے یا کسی ضروری کام کے لیے  ہر صورت میں طائف سے آتے ہوئے میقات سے احرام باندھ کر عمرہ کرنا ہوگا ، اور اگر بغیر احرام کے میقات سے گزرگیا تو گناہ گار ہوگا،  اور اس   کو میقات پر دوبارہ آکر احرام باندھنا واجب ہوگا، اگر دوبارہ میقات پر آکر احرام نہیں باندھا تو  دم  لازم آئے گا اور ایک حج یا عمرہ   کی قضا بھی لازم ہوگی، یعنی خواہ حج کرلے یا عمرہ کرلے۔

طائف سے آنے والوں کی میقات "قرن المنازل" ہے، آج کل طائف سے مکہ مکرمہ  آنے کے دو راستے ہیں، ایک راستے میں "السیل الکبیر یا السیل الصغیر"  اور دوسرے راستے میں '' ہدا'' نامی علاقہ میقات کہلاتا ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201163

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



Share: