دین کی خاطر دنیا میں بے حیثیت هو جانا


یہ دنیا ایک مسافر خانہ ھے عقلمند شخص وھی ھے جو اس دنیا کی عارضی زندگی کے سفر کو سفر ھی سمجھے اور اپنے آپ کو اس دنیا کا مکین نہیں بلکہ مسافر سمجھے اور اپنی نظر اپنی آصل منزل یعنی آخرت پر رکھے یہی شخص صحیح معنوں میں کامیاب وکامران ھو گا چنانچہ حارثہ بن وہاب رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: کیا میں تمهیں بتاوں کہ اہل جنت کے بادشاه کون لوگ ہیں- لوگوں نے کہا ہاں اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) فرمایا : وه جو کمزور هو اور جس کو کمزور سمجهہ لیا گیا هو- گرد آلود اور بکهرے هوئے بال- (متفق علیہ)


وه لوگ جو مصلحت پرستی کے بجائے اصول پسندی کو اپنا دین بناتے ہیں- جو دنیا کے مقابلہ میں آخرت کو ترجیح دیتے ہیں- جو مفاد کو اہمیت دینے کے بجائے حق کو اہمیت دیتے ہیں- جو بندوں کے بجائے اللہ کو اپنی توجہات کا مرکز بناتے ہیں، ایسے لوگ اکثر اوقات دنیا میں بےحیثیت هو جاتے ہیں- وه بیچارے ان چیزوں میں سے کسی چیز کا ثبوت نہیں دے پاتے جن کی دنیوی زندگی میں اہمیت هو اور جو دنیاوی اعتبار سے آدمی کو باعزت بنانے والی هوں- ان کی اس حالت کی وجہ سے بعض اوقات ایسا هوتا ہے کہ لوگ ان کو بےحیثیت اور ناکام سمجهہ لیتے ہیں- دنیوی نقشوں میں ان کو کہیں عزت کے مقام پر نہیں بٹهایا جاتا- مگر حقیقت یہ ھے کہ جب بحکمِ اللہ موجوده دنیا کو ختم کرکے آخرت کا عالم بنایا جائے گا تو اُس عالم کے اندر یہی لوگ سب سے زیاده اونچا مقام حاصل کر لیں گے- وہی سب سے زیاده کامیاب انسان قرار پائیں گے- آج کی دنیا کے بےزر کل کی دنیا میں بادشاہوں کی طرح زندگی گزاریں گے- ٹهیک ویسے ہی جیسے ڈیکٹیٹرانہ نظام میں ایک جمہوری لیڈر ذلت اور گم نامی کے قید خانہ مں ڈال دیا جاتا ہے- مگر جب جمہوری حالات پیدا هوتے ہیں اور عوامی رائے سے سیاسی مناصب کا فیصلہ هوتا ہے تو وہی شخص اقتدار کی بلند ترین کرسی پر بیٹها هوا نظر آتا ہے جو کل تک ایک معمولی سپاہی کے آگے بهی بےزور دکهائی دے رہا تها بعینہ یہی معاملہ اُس شخص کا ھے جس کا منتہائے نظر آخرت کی زندگی ھو دنیا میں تو وہ شاید گمنامی اور کسمپرسی کے ساتھ زندگی گزار لے گا لیکن مرنے کے بعد والی زندگی میں وہ ان شاء اللہ ضرور کامیاب وکامران ھوگا اور آعلی درجات پر فائز ھو جائے گا اس کے برعکس جو شخص دنیا ھی کو اپنا متمعِ نظر بنائے گا اور آخرت سے غفلت برتے گا وہ شاید دنیا میں تو کچھ اھمیت اختیار کر جائے لیکن آخرت کی ھمیشہ ھمیشہ والی زندگی میں وہ ناکام اور نامراد ھو جائے گا

Share: