موت كــے وقت كلمه كى توفيق هونــے كــے أسباب

 پہلا سبب - بدنظری سے مکمل طور پر اجتناب کرنا ۔ 
بد نظرى ســے 100% پرهيز كرنا  گذشته زندگى میں جو کوتاھی ھوئی ھو اُس ســے پكى توبه كرنا اور  أئنده كے لئــے مكمل پرهيز كرنا


دوسرا سببب - مسواک کی پابندی کرنا ۔
مسواك باقاعدگى ســے كرنے کی عادت بنانا رسول پاک  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک محبوب سنت ھے ۔ مسواك كا أهتمام كرنــے والــےكو موت كــے وقت كلمه كى توفيق مل جاتي هــے 


تيسرا سبب - صدقہ و خیرات کرنا
الله تعالى كــے راسته ميں صدقه و خيرات كا إهتمام كرنے والے کو اللہ پاک موت کے وقت کلمہ نصیب فرما دیتے ھیں - خيال رهــے يه كام نام و نمود كے لئــے نه هو بلكه صرف اور صرف الله تعالى كى رضا كے لئــے هو


چوتها سبب - اللہ والوں کی صحبت اختیار کرنا
أهل الله كى صحبت أختيار كرنا بھی موت کے وقت کلمہ نصیب ھونے کا ایک بہت بڑا سبب ھے تاھم اس فیلڈ میں چونکہ ھمارے ھاں بہروپیوں کی  بھی بہت بھرمار ھے اس لئے ان بہروپیوں سے بچنا بھی بہت ضروری ھے ورنہ فائدے کی بجائے نقصان ھو جائے گا ۔ اھل اللہ کی صحبت اختیار کرنا جہاں فائدے کا سبب ھے وھاں بے دين لوگوں كى صحبت  اختیار کرنا بہت بڑے نقصان کا سبب بھی ھے لہذا اس سے کلی طور پر أجتناب کرنا بہت ضروری ھے


پانچواں سبب - اللہ تعالی سے محبت کا اظہار کرنا
 الله تعالى ســےمحبت كا أظهار كرنا یعنی اُس کے ذکر میں مشغول رھنا بھی موت کے وقت کلمہ یاد آنے کا سبب ھے  تاھم اس میں اخلاص کا ھونا بہت ضروری ھے ۔ نیت میں دکھلاوے کی ذرا سی بھی آمیزش پورے عمل کی تباھی کا باعث بن سکتی ھے لہذا اس سے کلی طور ہر اجتناب پرتنا بہت ضروری ھے اگر زندگى ميں دل كى محبت كي ساتھ اور اخلاص کے ساتھ إيک مرتبه بھی الله كہا هوگا وه بهي إيک  نہ ایک دن إن شاء الله ضرور بخشش كا سبب بن جائے گا


چھٹا سبب - گناھوں کو صرف خوفِ خدا کی وجہ سے ترک کر دینا
الله تعالى كــے خوف ســے گناهوں كو ترك كردينا ( يعنى كسى بدنامي يا سزا كــے خوف ســے نہیں  بلكه خالصتا الله تعالى كــے خوف ســے گناهوں كو ترك کر دینا بھی موت کے وقت کلمہ نصیب ھونے کا سبب ھے ۔


ساتواں سبب - ایمان کی نعمت پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرنا ۔
اپنــے إيمان پر الله تعالى كا دل ســے شكر ادا كرتے رھنا ۔ اللہ تعالی کی اس عظیم  نعمت یعنی “ایمان” پر جتنا اللہ کا شکر ادا کرے گا اُتنا ایمان مضبوط ھو گا اور ان شاء اللہ مرتے وقت کلمہ شہادت نصیب ھو گا ۔

آٹهواں - آذان کا جواب دینا
   خاموشی سے آذان سننا اور مؤذن كے ساتھ ساتھ آذان كــے الفاظ ادا كرنا اور آذان كــے بعد كى دعا كا إهتمام  کرنا بھی موت کے وقت کلمہ نصیب ھونے کا سبب ھے ۔


نواں سبب - دعا کرنا اور کثرت سے کلمہ طیبہ کا ورد کرنا ۔
الله تعالى ســے إس دولت (موت كــے وقت كلمه كى توفيق) كے لئــے دعا كرنے اور كلمه طيبه كو كثرت ســے پڑھنے سے اللہ پاک موت کے وقت کلمہ نصیب فرما دیتے ھیں ۔


دسواں سبب - قرآنی دعا کا اھتمام کرنا ۔
كثرت ســے مندرجه ذيل قرآنى دعا کو پڑھنے کا معمول بنانا بھی  موت کے وقت کلمہ نصیب ھونے کا سبب ھے ۔
0رَبَّنَا لا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّاب
=====
Share: