چهـ بہترین صفات

چهـ بہترین صفات اور اُن كا مختصر بيان

نحمده و نصلى ونسلم على رسوله الكريم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم
ميرے محترم بزرگو اور بهائيو
الله تعالى كا إحسان و فضل هے كه الله تعالى نے هميں رسول كريم كي امت ميں پيدا فرمايا اور رسول كريم صلى الله عليه وآله وسلم كي بركت سے هميں دين إسلام سے نوازا جو الله تعالى كا هم پر بهت بڑا أنعام هے إن شاء الله يه دين قيامت تك قائم ودائم رهے گا
الله تعالى كو اپنا يه دين بهت پسند هے الله تعالى نے ميرى آپ كي اور تمام دنيا كے إنسانوں كي إس دنيا اور آخرت كي كاميابي پورے كے پورے دين ميں ركهي هے اگر مكمل دين همارى زندگيوں ميں هوگا تو هم إس دنيا ميں بهي كامياب هوں گے اور مرنے كے بعد عالم برزخ اور عالم آخرت ميں بهي الله تعالى اپنے فضل سے هميں كامياب فرما ديں گے ويسے تو دین سارے كا سارا صفات ہی صفات ہے ليكن دین میں چند صفات ایسی ہیں جن کو سیکھ کر عمل کرنے سے مكمل دین پر چلنا آسان ہوجاتا ہے۔
أن صفات ميں سب سے پہلي صفت کلمہ طیبه ہے يعني
لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ
کلمے کی معنی ہيں اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور حضرت محمد ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) الله کے رسول ہیں۔
إس كلمه كا مقصد يه هے كه اللہ تعالى سےسب کچھ ہونے کا یقین اللہ کے ارادے کے بغیر مخلوق سے کچھ نہ ہونے کا یقین ہمارے دل میں آجائے ۔اللہ ہی ہمارا مالک ہے اللہ کے سوا کوئی مالک نہیں،اللہ ہی ہمارا خالق ہے اللہ کے سوا کوئی خالق نہیں،اللہ ہی ہمارا رازق ہے اللہ کے سوا کوئی رزق دینے والا نہیں زندگي اور موت صرف الله تعالى كے هاتهـ ميں هے عزت اور ذلت كا وهي مالك هے عزت كے نقشوں ميں ذلت اور ذلت كے نقشوں ميں عزت دينے پر وهي قادر هے - همارے نفع اور نقصان كا مالك صرف إيك الله هے اگر تمام مخلوق اكهٹي هو كر هميں كوئى نفع پهنچانا چاهيں اور الله تعالى نه چاهيں تو تمام مخلوق مل كر بهي هميں كوئى نفع نهيں پهنچا سكتي إسي طرح اگر تمام مخلوق آكٹهي هوكر هميں كوئي نقصان پهنچانا چاهے اور الله نه چاهيں تو إيسا نهيں هوسكتا
الله تعالى كي ذات صمد هے صمد اس هستي كو كهتے هيں جس كے تمام كام كسي دوسرے كے بغير هوتے هوں اوردوسرے كسي كا بهي كام اس كي مرضي كي بغير نه هوتا هو
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نوراني طریقوں پہ چل کر دونوں جہانوں میں کامیابی کا یقین اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طریقوں کو چھوڑ کر غيروں كے طريقوں ميں دونوں جہانوں كي ناکامی کا یقین ہمارے دل میں آجائے۔
إس كلمه كا مقصد يهي هے كه همارے دلوں كا يقين درست هوجائے اور هم من چاهي زندگي كو ترك كركے رب چاهي زندگي إختيار كر ليں
يه بهت هي قيمتي كلمه هے إسكے فضائل بيشمار هيں حديث مباركه كا مفهوم هے كه اگر ترازو كے إيك پلڑے ميں إس كلمه كو ركهـ ديا جائے اور دوسرے پلڑے ميں تمام دنيا اور جو كچهـ دنيا ميں هے اسے ركهـ ديا جائے تو كلمه والا پلڑا جهك جائے گا
حديث مباركه كا مفهوم هے كه جس شخص كا آخري كلام لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ هوگا وه جنت مين داخل هو جائے گا جو شخص روزانه سو مرتبه إس پاك كلمه كا ورد كرے گا اسے كل قيامت والے دن ايسے اٹهايا جائے گا كه اس كا چهره چودهويں كے چاند كي طرح چمك رها هوگا
إس كلمه كي محنت تين طريقوں سے كي جائے
 إس كي زياده سے زياده دعوت دوسروں كو دي جائے
 إس كي زياده سے زياده مشق كي جائے
 الله تعالى سے رو رو كر كلمه كے يقين كو مانگا جائے

کلمہ كا إقرار وتصديق كرنے کے بعد إيك مسلمان پر كچهـ آحكام عائد هو جاتے ہیں جن ميں سب سے پہلے پنجگانه فرض نماز ہے
پانچ وقت كي نماز هر مسلمان مرد وعورت پر وقت كي پابندي كے ساتهـ فرض هے
نماز دین کا ستون ہے، نماز مؤمن کے لیے معراج ہے، نماز شیطان کا منہ کالا کرتی ہے، نماز نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے، نماز شیطان سے بچنے کے لیے ڈھال ہے، نماز اللہ پاک سے براہ راست لینے کا ذریعہ ہے، جب نماز فرض هوئي تو صحابه كرام رضوان الله عليهم بهت خوش هوئے كه الله تعالى سے لينے كا ذريعه مل گيا
جو شخص إهتمام كے ساتهـ پانچ وقت كي نماز پڑھتا ہے اللہ پاک اسے پانچ انعامات سے سرفراز فرماتے ہیں
ایک دنیا میں اور چار آخرت میں
 دنیا میں رزق کی تنگی ہٹا دی جاتی ہے
قبر کا عذاب ہٹا ديا جاتا ہے
 پل صراط سے بجلی کی كڑك كي طرح گزار ديا جائے گا
اعمال نامہ دائیں ہاتھ میں ملے گا وہ خوشی میں سارے لوگوں کو دکھائے گا اور کہے گا اے لوگو ديكهو میں کامیاب ہوگیا مجھے جنت کا ٹکٹ مل گيا۔
 بغیر حساب کتاب کے جنت میں داخل کر دیا جائے گا 

جو شخص ان پانچوں نمازوں کا اهتمام کرتا ہے ان کے وقت پر پڑھتا ہے، اللہ پاک اس سے وعدہ فرماتے ہیں کہ اس کو اپنی ذمه داری پر جنت میں داخل فرمائیں گے،اور جو ان کا اهتمام نهیں کرتا اس كے لئے اللہ پاک کا کوئی وعده نہیں چاہے وہ بخش دے چاہے وہ عذاب دے۔
نماز كا مقصد يه هے كه هماري نماز سے باهر كي زندگي صفتِ صلاة پر آجائے يعني جس طرح هم نماز ميں الله تعالى كے آحكام اور رسول كريم صلى الله عليه وآله وسلم كے طريقوں پر عمل كرتے هيں إسي طرح اپني 24 گهنٹه كي زندگي ميں هر هر قدم پر الله تعالى كے آحكام اور رسول كريم صلى الله عليه وآله وسلم كے طريقوں پر عمل كرنے والے بن جائيں اور فرض نمازوں ميں خشوع وخضوع پيدا كرنے كے لئے هم نفل نمازوں كا إهتمام كريں اور نماز كو آچهي سے آچهي بنانے كے لئے محنت كريں
نماز كي محنت تين طريقوں سے كي جائے
 إس كي زياده سے زياده دعوت دوسروں كو دي جائے
 إس كي زياده سے زياده مشق كي جائے
 الله تعالى سے رو رو كر خشوع وخضوع والي نماز كو مانگا جائے
نماز اور ديگر عبادات کو صحیح کرنے کے لیے علم کی ضرورت ہے۔
إتنا تو علم ہر مسلمان بالغ مرد اور عورت پر فرض ہے کہ اسے حرام و حلال، پاکی اور ناپاکی،جائز اور ناجائز کی تمیز آجائے تاكه چوبیس گھنٹے کی زندگی الله اور اسكي رسول كريم صلى الله عليه وآله وسلم كي آحكام كے مطابق گذار سکے إس سے زياده جتنا بهي حاصل كرنے كي كوشش كرے گا أتنا هي درجات كي بلندى كا سبب هوگا
حديث مباركه كا مفهوم هے كه جو شخص قرآن پاک کی ایک آیت سیکھ لے اس کے بدلے میں سو ركعات نفل سے افضل ثواب دیا جائے گا اور جو شخص علم کا ایک باب سیکھ لے اسے ہزار ركعات نفل سے افضل تواب دیا جائے گا۔ إيك مرتبه نبي كريم صلى الله عليه وآله وسلم نے صحابه كرام رضوان الله عليهم سے فرمايا جس كا مفهوم يه هے كه إيك عالم كي شان عابد پر إيسي هے جس طرح ميري شان تم پر
علم كا مقصد يه هے كه همارے اندر تحقيق كا جذبه پيدا هو جائے تاكه جو كام بهي كريں اس ميں تحقيق كر سكيں كه إس ميں الله تعالى كا حكم كيا هے اور رسول كريم صلى الله عليه وآله وسلم كا طريقه كيا هے جو بهي عمل الله تعالى كے آحكام اور رسول كريم صلى الله عليه وآله وسلم كے طريقه كے مطابق هوگا إن شاء الله عندالله مقبول هوگا لهذا هم نبي كريم صلى الله عليه وآله وسلم كے إس فرمان (( أطلبوا العلم من المهد إلى اللهد )) كے مطابق تمام زندگي علم كي جستجو اور محنت ميں لگے رهيں
علم كي محنت تين طريقوں سے كي جائے
 إس كي زياده سے زياده دعوت دوسروں كو دي جائے
 إس كي زياده سے زياده مشق كي جائے
 الله تعالى سے رو رو كر علم نافع كو مانگا جائے

علم كے ساتهـ ساتهـ هم الله تعالى كا ذكر كرنے والے بن جائيں علم سے صحيح راسته كا علم هوتا هے اور ذكر سے الله تعالى كا دهيان نصيب هوتا هے يعني اگر علم إيك راسته هے تو ذكر اس كي روشني هے- ذکر کرنے والا زندہ کی مثال ہے،اور ذکر نہ کرنے والا مردہ کی مثال ہے۔ جو شخص دن یا رات ميں ایک دفعه بھی لااله إلا اللہ محمد رسول اللہ پڑھتا ہے اس کے اعمال نامے سے برائی ختم کردی جاتی ہے اور نیکی لکھی جاتی ہے۔إسي طرح جو شخص كلمه طيبه کو روزانه سو مرتبہ پڑھتا ہے قیامت کے دن جب قبر سے اٹھایا جائے گا تو اس کا چہرہ چوهدویں رات کی چاند کی طرح روشن ہوگا۔ جنت ميں إيك دروازه ذاكرين كے لئے مختص هے جس ميں سے ذاكرين خوشي خوشي جنت ميں داخل هو جائيں گے
جو الله تعالى كا ذكر اكيلا كرتا هے الله تعالى بهي اس كا ذكر آكيلے فرماتے هيں جو كسي مجلس ميں الله تعالى كا ذكر كرتا هے الله تعالى اس سے بهتر فرشتوں كي مجلس ميں اس كا ذكر فرماتے هيں اور ذكر كرنے والوں كي مغفرت كا إعلان فرماتے هيں
جنت ميں جانے كے بعد كسي چيز كا آفسوس وقلق نهيں هوگا بجز اس گهڑي كے جو الله تعالى كے ذكر كے بغير گزر گئي إيك دفعه سبحان الله كهنے والے كے لئے جنت ميں إيك ايسا درخت لگا ديا جاتا هے كه اگر عربي گهوڑا سو برس تك بهي دوڑتا رهے تو اس كا سايه ختم نه هوگا آج إس دنيا ميں همارے پاس وقت هے جتنے چاهيں اپني جنت ميں درخت لگا ليں مرنے كے بعد إيك دفعه سبحان الله كهنے كا بهي موقعه نهيں ملے گا
ويسے تو الله تعالى كا جتنا بهي ذكر كيا جائے كم هے ليكن إبتدائى طور پر صبح و شام ذکر کی تین مسنون تسبیحات اور تلاوت قرآن مجيد كي پابندي كي جائے -
تين تسبيحات يه هيں
تیسرا کلمہ - درود شریف - استغفار۔
ذكر كا مقصد يه هے كه همارا دهيان هر وقت الله تعالى كي طرف رهے
ذكر كي محنت تين طريقوں سے كي جائے
 إس كي زياده سے زياده دعوت دوسروں كو دي جائے
 إس كي زياده سے زياده مشق كي جائے
 الله تعالى سے رو رو كر ذكر كي توفيق كو مانگا جائے

إس كے ساتهـ ساتهـ هم اپنے مسلمان بهائيوں كا إكرام كرنے والے بن جائيں هم بڑوں کی عزت کريں چھوٹوں پر شفقت کريں علمائے دین کي قدر کريں۔
يه كوشش كي جائے هم دوسروں كے حقوق ادا كرنے والے بن جائيں يعني كه همارا حق اگر كسي كي طرف ره جائے تو ره جائے ليكن كسي كا حق هماري طرف نه رهے آچهي طرح جان جان كر تمام مسلمانوں كي حقوق كو ادا كرنے كي كوشش كي جائے اگر خدانخواسته كسي كا حق هماري طرف ره گيا تو كل قيامت والے دن نيكيوں كي شكل ميں دينا پڑے گا اور اگر نيكياں نه هوئيں تو اس كي برائيوں كا بوجهـ اپنے كندهوں پر اٹهانا پڑے گا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كے فرمان كا مفهوم هے كه جو شخص بڑوں کی عزت، چھوٹوں پر شفقت نہیں کرتا اور علمائے دین کي قدر نہیں کرتا تو وه ہم میں سے نہیں ہے۔
جو شخص کسی بیمار کی عیادت كے لئے جاتا ہے اگر صبح کو جاتا ہے تو شام تک اور اگر شام کو جاتا ہے تو صبح تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے مغفرت کی دعا مانگتے ہیں۔
جو شخص کسی یتیم بچے کے سر پر ہاتھ رکھتا ہے ہاتھ کے نیچے جتنے بھی بال آئیں گے اللہ تبارک وتعالی اس کے اتنے گناہ معاف فرماتے ہیں۔
إكرام مسلم سے أمت ميں جوڑ پيدا هوتا هے يهي إس كا بنيادي مقصد بهي هے
إكرام مسلم كي محنت تين طريقوں سے كي جائے
 إس كي زياده سے زياده دعوت دوسروں كو دي جائے
 إس كي زياده سے زياده مشق كي جائے
 الله تعالى سے رو رو كر إس دولت كو مانگا جائے

بندہ جو بھی عمل کرے تو صرف اور صرف اللہ کی رضا كي خاطر کرے دكهلاوه يا كوئى اور دنياوي مقصد پيشِ نظر نه هو ايسا كرنا اخلاصِ نیت يعني نيت كا خالص هونا كهلاتا هے
حديث مباركه هے " إنما الأعمال بالنييات - عمل كا دارومدار يقيناً نيتوں پر هے
جو شخص ایک کجهور کا دانہ بھی خالصتاً اللہ کی رضا کی خاطر خرچ کرے تو اللہ تبارک وتعالی اسے پہاڑوں جتنا ثواب عطا فرماتے ہیں۔ إس كے برعكس جو شخص دکھاوے کے لیے پہاڑوں جتنا بھی سونا چاندی خرچ کردے تو قیامت کے دن اس كا كوئى آجر نهيں ملے گا بلكه الٹا اس کی پکڑ کا سبب بنے گا۔ شهادت جيسا عظيم عمل بهي اگر خدانخواسته اس نيت سے كيا كه لوگ مجهے بهادر سمجهيں تو وه بهي رائيگاں چلا جائے گا
ہر نیک کام کرتے وقت اپنی نیت کو ٹٹول ليا جائے نیک عمل کرنے سے پہلے نیک عمل کرنے کے درمیان اور نیک عمل کرنے کے بعد اپنی نیت کو ضرور دیکھے
اگر نيت ميں كوئى بهي فتور محسوس كرے تو فوراً " ولا حولة ولا قوة إلا بالله العلي العظيم يا كوئى بهي استغفار پڑھ لے،استغفار پڑھنے سے إن شاء الله قبولیت کی اميد لگ جاتی ہے۔
إخلاص نيت كي محنت تين طريقوں سے كي جائے
 إس كي زياده سے زياده دعوت دوسروں كو دي جائے
 إس كي زياده سے زياده مشق كي جائے
 الله تعالى سے رو رو كر إخلاص كو مانگا جائے

ہم خود بھی نیک کام کریں اور دوسروں کو بھی نیک کام کرنے کی تلقين كریں۔
ہم خود بھی برے کام سے بچیں اور دوسروں کو بھی برے کاموں سے بچنے کی تلقین کریں۔
اسی دعوت کو لے کر کم و پیش سوا لاکھ انبیاء کرام عليهم السلام اس دنیا میں آئے اور انہوں نے کہا اے لوگو کلمہ پڑھو اسی میں تمہاری کامیابی ہے۔ جس نے نبیوں کی بات مانی وہ دونوں جہانوں میں کامیاب ہوا، جس نے وقت کے نبیوں کی بات نہ مانی وہ دونوں جہانوں میں ناکام ہوا۔ ہمارا یقین ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آخری نبی ہیں اور انکے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ اور جس نے کلمہ طیبه پڑھ لیا اس کے ذمے ہے کہ اسی کلمے کو لے کر سارے انسانوں میں پہنچائے۔
جو شخص نبيوں والے إس كام كو كرے گا الله تعالى اسے دنيا ميں كامياب فرمائيں گے اور آخرت ميں بهي وه بلند درجات حاصل كرے گا اس مبارك راسته ميں جسم كے جس حصه پر گرد و غبار پڑ جائے جسم كے اس حصه پر دوزخ كي آگ تو آگ بلكه دهواں بهي الله تعالى حرام فرما ديتے هيں- تمام مخلوقات اس شخص كے لئے دعائيں كرتي هے اور اگر اس راسته ميں موت آجائے تو شهادت كا مقام مل جاتا هے اس مبارك كام كے اور بيشمار فضائل حديث كي كتابوں ميں وارد هوئے هيں
خود الله تعالى نے قسم كها كر فرمايا هے كه تمام إنسان خساره ميں هيں سوائے أن لوگوں كے جن ميں چار صفات پائى جاتي هيں
 وه لوگ إيمان والے هوں
 وه لوگ أچهے أعمال كرنے والے هوں
 وه لوگ حق كي تبليغ كرنے والے هوں
 وه لوگ صبر كي تلقين كرنے والے هوں
يه عظيم كام آنبياء كرام عليهم السلام سر آنجام ديا كرتے تهے اور اسي طرح سب سے آخر ميں رسول كريم صلى الله عليه وآله وسلم نے بهي اپني تمام حيات مباركه ميں إس محنت كو كيا اور پهر صحابه كرام رضوان الله عليهم بهي يه كام تمام زندگي كرتے رهے رسول كريم صلى الله عليه وآله وسلم كے بعد اب كوئى نبي آنے والا نهيں إس لئے ختم نبوت كے صدقه ميں يه عظيم كام إس أمت كے سپرد كيا گيا لهذا هر هر أمتي كي يه ذمه داري هے كه وه إس كام كو كرنے كے لئے اپني جان- مال اور وقت لے كر الله تعالى كے راسته ميں نكلے
آكابريں نے همارى كمزوريوں كو مد نظر ركهتے هوئے إيك آسان سي ترتيب بنا دي هے إن شاء الله اس ترتيب سے كام كريں گے تو أس ميں بركت هوگي
 زندگي ميں جلد از جلد چار ماه لگا كر إس كام كو سيكهـ ليا جائے
 هر سال (40) دن كا وقت فارغ كركے الله كے راسته ميں نكلا جائے
 هر ماه (3) دن كے لئے الله كے راسته ميں نكليں
 هفته ميں دو گشت كيے جائيں إيك مقامي اور إيك بيروني
 روزانه مسجد كي تعليم اور مسجد كے مشوره ميں شركت كريں
 روزانه گهر كي تعليم كا إهتمام كيا جائے
 آئى هوئى جماعتوں كي نصرت كي جائے اور إس سلسه ميں هونے والے إجتماعات ميں بهي شركت كي كوشش كي جائے
ميرا بهي إراده هے كه تمام زندگي اس كام كو كروں گا آپ لوگ بهي اراده فرما ليں
تشكيل كے بعد دعا هوتي هے اور يه پروگرام أختتام پذير هو جاتا هے
٭پڑهنے والوں سے دست بسته گذارش هے كه وه يه پڑهنے كے بعد اپني تشكيل خود كركے الله كے راسته ميں ضرور نكليں كسي نه كسي درجه ميں تشكيل ضرور هونا چاهيے اللہ پاک ہم سب کو اس پر عمل کرنے توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمين٭
Share: