اولاد کی تربیت


✨ اولاد کی دینی خطوط پر تربیت کرنا والدین کی ایک اھم ذمہ داری ھے لیکن موجودہ دور میں دنیادار تو درکنار دیندار والدین کا بھی طرز تربیت دیکھ کہ رونے کو جی چاہتا ہے،بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلانے کے لئے اپنی خواہشات کو  بلکہ اپنی ضروریات تک کو بڑے خوشی سے ساری زندگی قربان کرتے ہیں،جبکہ بچوں کا دیندار بننا ان کی قسمت پہ چھوڑ دیتے ہیں کہ اگر اللہ نے  قسمت میں ہدایت لکھی ہوگی  تو اسی ماحول میں بھی مل جائے گی، اسکی چھوٹی سے مثال یہ ہے صبح کی نماز پہ بچوں کو اٹھانے پہ سختی نہیں کرتے جبکہ جیسے ہی نماز کا ٹائیم ختم ہوتا ہے تو اسکول جانے کے لئے بڑی اھتمام سے اٹھاتے ہیں چاہے رات سونے میں کتنی ہی دیر ہوجائے،دیر سے سونا نماز کے لئے تو بہانہ بنتا ہے لیکن اسکول نہ جانے کا کبھی بھی یہ بہانہ نہی بنتا کہ رات کو دیر سے سوئے تھے تو آج اسکول لیٹ ہوگیا،

اور اسی طرح نماز چھوڑنے کی کثرت دیکھ کہ والدین کو اتنا دکھ نہیں ہوتا جتنا دکھ اس بات پہ ہوتا ہے پچھلے سال اس سے دس نمبر زیادہ آئے تھے اس سال کم کیوں آئے ہیں، 

والدین کا یہ مزاج دیکھ کہ بچہ بھی بچپن سے یہی سمجھتا ہے میرے والدیں اسکول کی پرفارمنس کے حوالے سے حد سے زیادہ حساس ہیں  ساتھ ساتھ یہ بھی سمجھتا ہے کہ نماز نہ پڑھنا اتنا برا نہیں لیکن اگر اسکول لیٹ پھنچا یا نمبر کم آئے تو خیر نہیں ہوگی، 


خیر یہ تو اک چھوٹی سی مثال ہے ورنہ حالات تو اسے بھی آگے نکل چکے ہیں، جہاں بھی دین اور دنیا ٹکراتے ہیں تو والدین بچوں کو دین کی طرف خود ہی متوجہ نہیں کرتے اور دین سے سمجھوتہ کرتے ہیں کہ کہیں دنیا میں نہ پیچھے رہ جائیں ـ


💫 پھر جب خود ہی بچوں کو دیندار بنانے پہ محنت نہیں کرتے، تو والدیں کا یہ شکوہ کرنا بھی بیکار ہے کہ بچہ تمیز سے بات نہیں کرتا،ھماری نہیں مانتا، خدمت نہیں کرتا،  جب بچے کو اپنے رب سے متعارف ہی نہیں کروایا، اللہ کا فرمابردار نہیں بنایا، تو بچہ کس کے ڈر سے آپ کے سامنے آہستہ آواز میں بات کرے گا؟، آپکی رائے کا احترام کرے گا، والدین نے جس قسم کی اپنے بچے پہ محنت کی ہے وہ چیز تو اس نے حاصل کرلی لیکن نہ تو وہ اللہ کا فرمابردار بنا نہ آپکا، قیامت میں والدین سے اولاد کی تربیت کا سوال ہوگا، ھم سے موت کوئی زیادہ دور نہیں  ہے ، 

👏ابھی بھی وقت ہے کہ جس طرح بچوں کے لباس اور تعلیم پہ توجہ دے رہے ہیں تو انکی دینی تربیت بھی کریں... ہاں تربیت کے باوجود بھی بچہ اللہ کا فرمابردار نہیں بنا تو والدین سے سوال نہیں ہوگا کیونکہ انسان کوشش کا مکلف ہے اور دل بدلنا اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن والدین کی تربیت کی کوشش تبھی نظر آئے گی جب اسکول کی طرح نماز ادا نہ کرنے پہ بھی بچہ اتنا ہی ڈرے جتنا اسکول کے معاملے میں ڈرتا ہے ...


کاش کہ والدین سمجھیں کہ بچوں کو جہنم کی آگ سے بچانے کی کوشش کرنا یہ والدین پہ فرض ہے

اللہ تعالی سب کو توفیق عنایت فرمائے

آمین  یا رب العالمین🤲

Share: