قبر کے تین سوال “ پہلا حصہ ”

 *قبر کا پہلا سوال*

سوال: من ربك - تيرا رب كون هے؟ 

جواب: ربي الله - ميرا رب الله هے


درآصل إس سوال کے جواب  كا تعلق دل كے إيمان ويقين سے هے  جس کی محنت اسی زندگی میں ھونی ھے جیسا کہ كلمه طیبہ ھمیں تمام مخلوق كي نفي كركے إيك الله كي دعوت ديتا هے يعنی الله تعالى سے سب كچھ هونے اور الله تعالى كے غير سے الله تعالى كي مشيت كے بغير كچھ بهي نه هونے كا يقين همارے دلوں ميں آجائے يعني يه كه همارے دل كا يقين درست هوجائے حديث مباركه كا مفهوم هے كه تمهارے بدن ميں گوشت كا إيک لوتهڑا هے اگر وه صحيح رها تو تمام بدن صحيح رهے گا اور اگر وه خراب هوگيا تو تمام بدن خراب هو جائے گا گوشت كا وه لوتهڑا دل هے تو اگر دل كا يقين درست هو جائے تو پهر بدن كے أعمال بهي درست هوجائيں گے اور اگر دل كا يقين درست نه هوا تو پهرأعمال كا درست هونا بهي ناممكن هوگا

تو همارا دل كا يقين درست هوجائے يعني يه يقين هو كه اگر تمام مخلوقات مل كر بھی هميں كوئى نفع دينا چاهيے ليكن اگر الله تعالى نه چاهيے تو وه إيسا كرنے كي قدرت نهيں ركهتي - إسي طرح اگر تمام مخلوقات هميں نقصان پهنچانے پر آكٹهي هوجائيں اور الله تعالى نه چاهيے تو وه نقصان نهيں پہنچا سكتيں تو گویا ھر قسم  كي مخلوق كي نفي كركے صرف الله تعالى پر يقين آجائے كه وهي همارا خالق هے وهي همارا مالك هے وهي همارا رازق هے وه سب كچھ كے بغير سب كچھ كرنے پر قادر هے اور مخلوق اس كي مرضي كے بغير كچھ بهي نهيں كرسكتي زندگي اور موت كا مالك وه تنها الله هے عزت اور ذلت صرف وهي ديتا هے نفع و نقصان اس كے هاتھ ميں هے وه جب چاهے عزت كے نقشوں ميں ذليل كردے اور ذلالت كے نقشوں ميں عزت دے دے وه چاهے تو نمرود كو تخت پر بٹها كر جوتے مروا دے اور وه چاهے تو حضرت إبراهيم عليه السلام كے لئے آگ كو گلزار بنا دے

وه جب چاهے تو دريا ميں سے حضرت موسى عليه السلام اور ان كي قوم كو راسته بنا دے اور وه جب چاهے تو اسي دريا ميں فرعون اوراس كي فوج كو غرق كر دے وه جب چاهے لاٹهي كو سانپ بنا دے اور جب چاهے سانپ كو لاٹهي بنا دے يه سب كچهـ الله كے هاتهـ ميں هے مختصراً يه كه الله تعالى جو چاهے جب چاهے جيسے چاهے كرنے پر قدرت ركهتا هے كوئى بهي دوسرا اس كي قدرت ميں شريك نهيں وہ * كن* كهتا هے تو *فيكون* هوجاتا هے كائنات كا سارا نظام صرف إيك الله كے هاتهـ ميں هے

الله تعالى صمد هيں صمد أس ذات كو كهتے هيں جو كسي بهي كام كے لئے كسي كا محتاج نه هو اور باقي تمام هر كام ميں اس كے محتاج هوں اور مخلوق كا مطلب يه هے كه وه هر كام ميں اپنے خالق و مالك ( يعني الله تعالى ) كي محتاج هے۔ المختصر يه كه قبر کے پہلے سوال کے جواب کے لئے ھم نے اسی دنیا میں پریکٹس کرکے  دل كے يقين كو درست كرنا ھے

 تو همارے دل كا يقين درست هو جائے اور يه بات دل ميں پكي هوجائے كه جو كچھ هوتا هے الله سے هوتا هے اور الله كے غير سے الله كي مرضي كے بغير كچھ بهي نهيں هوتا يعني مخلوق كے چاهنے سے كچھ نهيں هوتا بلكه جو الله كي مرضي هو وهي هر صورت هوكر رهتا هے

قبر آخرت كي منزلوں ميں پہلی منزل هے جس كے بارے ميں ارشادِ نبوي صلى الله عليه وآله وسلم  هے كه قبر يا تو جنت كا إيك ٹكڑا هے يا جهنم كا إيك گڑها - يه بهي حقيقت هے جو قبر كے إمتحان ميں كامياب هوگيا وه إن شاء الله باقي منزلوں ميں بهي كامياب هوتا چلا جائے گا . قبر ميں منكر ونكير كے سوالات كا سامنا هر شخص كو كرنا هے ان كے سوالات ميں پہلا سوال جیسا کہ اوپر عرض کیا گیا إسي يقين كے بارے ميں هوگا


تو جس شخص نے إيك الله كا يقين إس دنيا ميں جمايا  ھوا هوگا وه فوراً جواب دے گا " ربي الله " يعني ميرا رب إيك الله هے اور جس شخص كا يقين الله كي بجائے دكان پر هوگا يا كاروبار پر هوگا يا ملازمت يا زمينداري پر هوگا يا سياست پر هوگا يا وزارت پر هوگا يا صدارت پر هوگا تو يه شخص "من ربك" كا جواب "ربي الله " دينے پر قادر نهيں هوگا كيونكه وهاں پر تو صرف اسي بات كو هي قبول كيا جائے گا جس كا دل میں  يقين وه لے كر گیا ھو گا “رب “ کا صحيح يقين لے كر إس دنيا سے جانا هميشه هميشه كي كاميابي كي دليل هے جيسا كه قرآن مجيد ميں الله تعالى كا فرمان هے


إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلَائِكَةُ أَلَّا تَخَافُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِي كُنْتُمْ تُوعَدُونَ O

نَحْنُ أَوْلِيَاؤُكُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآَخِرَةِ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَشْتَهِي أَنْفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَدَّعُونَ *

نُزُلاً مِنْ غَفُورٍ رَحِيمٍ O

بیشک جن لوگوں نے یہ کہا کہ اللہ ہمارا رب ہے اور اسی پر جمے رہے ان پر ملائکہ یہ پیغام لے کر نازل ہوتے ہیں کہ ڈرو نہیں اور رنجیدہ بھی نہ ہو اور اس جنّت سے مسرور ہوجاؤ جس کا تم سے وعدہ کیا جارہا ہے

ہم دنيا كي زندگانی میں بھی تمہارے ساتھی تھے اور آخرت میں بھی تمہارے ساتھی ہیں یہاں جنّت میں تمہارے لئے وہ تمام چیزیں فراہم ہیں جن کے لئے تمہارا دل چاہتا ہے اور جنہیں تم طلب کرو گے

یہ بہت زیادہ بخشنے والے مہربان پروردگار کی طرف سے تمہاری ضیافت کا سامان ہے


ايك دوسرے مقام پر ارشاد خداوندي هے

إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ 0

بیشک جن لوگوں نے یہ کہا کہ اللہ ہمارا رب ہے اور اسی پر جمے رہے تو انهيں (قيامت كے دن) نه كوئي خوف هوگا اور نه هي وه غمگين هوں گے

اللہ پاک عمل کی توفیق عنایت فرمائے

آمین یا رب العالمین

Share: