قبر کے تین سوال “ تیسرا حصہ”

 *قبر کا تیسرا سوال*


سوال : مَن نَّبِیُّکَ - تیرا نبی کون ہے؟

جواب: حضرت محمد صلی  اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے نبی ھیں


                یا


سوال : مَا ھٰذَا الرَّجُلُ الَّذِیْ بُعِثَ فِیْکُم؟ 

یہ کون مَرد ہیں جو تم میں بھیجے گئے؟ 

جواب : ھُوَ رَسُوْلُ اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)

وہ تو رَسُوْلُ اللہ (صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم )ہیں۔


فرشتے کہیں گے: تمہیں کس نے بتایا؟ مُردہ کہے گا: میں نے اللہ کی کتاب پڑھی، اس پر ایمان لایا اور اس کی تصدیق کی۔ پھر آسمان سے پُکارنے والا پُکارتا ہے کہ میرا بندہ سچّا ہے لہٰذا اس کے لئے جنّت کا بستر بچھاؤ اور اسے جنّت کا لباس پہناؤ اور اس کے لئے جنّت کی طرف کا دروازہ کھول دو۔ پس اس کے لئے جنّت کا دروازہ کھول دیا جاتا ہے۔ اس تک جنّت کی ہوا اور وہاں کی خوشبو آتی ہے اور تاحدِّ نظر اس کی قبر میں فَراخی (کُشادَگی) کردی جاتی ہے۔


تو معلوم ھونا چاھیے کہ قبر کے اس تیسرے سوال کا جواب بھی ایمان ویقین کے متعلق ھی ھے  جس نے اس دنیا میں حضرت محمد صلى الله عليه وآله وسلم كے نوراني طريقوں ميں 100% كاميابي اور غيروں كے طريقوں ميں سراسر ناكامي كا يقين اپنے  دل  ميں جمایا ھو گا  اور انہی طریقوں کو پسند کیا ھو گا اور انہی  طریقوں کے مطابق زندگی گزاری ھو گی تو وہ اس سوال کا صحیح جواب دے سکے گا  اور جس نے اس سے ھٹ کر یقین رکھا ھو گا  اور غیروں کے طریقوں کو پسند کیا ھو گا اور زندگی غیروں کے طریقوں پر گزاری ھو گی وہ اس سوال کا جواب دینے ہر قادر نہ ھو سکےگا  تو ھمیں یہ پریکٹس بھی اسی زندگی میں کرنی ھوگی کہ همارے دلوں كا يه يقين بن جائے كه همارى إس دنيا كي كاميابي - عالم برزخ كي كاميابي اور عالم آخرت كي كاميابي صرف اور صرف رسول كريم صلى الله عليه وآله وسلم كے نوراني طريقوں كے مطابق زندگى گزارنے ميں هے اور غيروں كے طريقے خواه وه آمريكا سے آئے هوں ، روس سے آئے هوں ، چين سے أئے هوں يا كهيں سے بهي آئے هوں ان ميں يقيني ناكامي هے  اور اگر  ان نورانی طریقوں کو اپنا کر زندگی گزاری ھوگی تو آسانی سے اس سوال کا جواب دے پائے گا  ھمارے لئے یہ جاننا بہت ضروری ھے کہ رسول كريم صلى الله عليه وآله وسلم كے إيك إيك طريقه (سنت) ميں الله تعالى نے زبردست كاميابي ركهي هوئى هے جو بهي إن نوراني سنتوں كو اپنائے گا اسے دنيا ميں چين و سكون كي زندگي ملے گي اور مرنے كے بعد قبر - حشر اور ديگر مراحل سے بهي آساني كے ساتهـ گزر جائے گا اگر ہماری زندگی میں "مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ " صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے موجود ہوں اور بالفرض  دنیا کی کوئی چیز بھی موجود نہ ہو تو بھی ہم دونوں جہانوں  میں کامیاب ہوجائیں گے. اور اگر  خدانخواستہ ہماری زندگی میں " مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ " صلی اللی علیہ وسلم کے طریقے موجود نہ ہوں لیکن دنیا جہاں کی ہر چیز موجود ہو تو بھی ہم دنیا و آخرت میں ناكام ہوجائیں گے. صحابه كرام رضوان الله عليهم كي مقدس جماعت رسول كريم صلى الله عليه وآله وسلم كي إيك إيك سنت پر جان قربان كردينے كے لئے هر وقت مستعد رهتي تهي أن كے نزديك رسول كريم صلى الله عليه وآله وسلم كي إيك إيك سنت ان كے جان - مال - اولاد اور هر چيز سے زياده قيمتي تهي المختصر یہ کہ ھمیں  رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے طریقوں میں پوری پوری کامیابی  اور غیروں کے  طریقوں میں پوری پوری ناکامی کے اپنے دل کے یقین کو محنت کرکے بنانا ھوگا اور ان طریقوں کے مطابق ھی زندگی گزارنے کی کوشش کرنی ھو گی

اللہ پاک عمل کی توفیق عنایت فرمائے

آمین یا رب العالمین

Share: