عقیدۂ ختمِ نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم* ( قسط: 60 )


* ختمِ نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جدوجہد اور تحریکیں*



*  تحریکِ تحفظِ ختم نبوت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) 1974ء  ایک نظر میں*



22 مئی

نشتر کالج ملتان کے طلباءکا چناب نگر ریلوے اسٹیشن پر قادیانیوں سے بحث و مباحثہ۔


29 مئی

قادیانیوں نے چناب نگر ریلوے اسٹیشن پر طلباء پر  قاتلانہ و سفاکانہ حملہ کیا۔


30 مئی

رد عمل میں لاہور اور دیگر  تمام شہروں میں ہڑتال ہوئی۔


31 مئی

 سانحہ چناب نگر کی تحقیقات کے لئے صمدانی ٹریبونل کا قیام عمل میں آیا۔


3 جون

مجلس عمل کا پہلا اجلاس راولپنڈی میں منعقد ہوا۔


9 جون 

لاھور میں مجلسِ عمل کا اجلاس ھوا اس میں  حضرت مولانا سیّد محمد یوسف بنوری رحمہ اللہ کو مجلس کا کنوینئر مقرر کیا گیا۔


13 جون 

وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں بجٹ کے بعد مسئلہ قومی اسمبلی کے سپرد کرنے کا اعلان کیا۔


14  جون

ملک گیر ہڑتال ہوئی۔


15 جون 

مجلس عمل کا فیصل آباد میں اجلاس ہوا‘ جس میں حضرت مولانا یوسف بنوریؒ کو امیر اور مولانا محمود احمد رضوی ؒکو سیکریٹری منتخب کیا گیا۔


30 جون

قومی اسمبلی میں ایک متفقہ قرارداد پیش ہوئی‘ جس پر غور کے لئے پوری قومی اسمبلی کو خصوصی کمیٹی میں تبدیل کردیا گیا۔


24 جولائی

وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ جو قومی اسمبلی کا فیصلہ ہوگا‘ ہمیں منظور ہوگا۔


3 اگست 

صمدانی ٹریبونل نے تحقیقات مکمل کرلیں۔


5 اگست تا 23 اگست 

وقفوں سے مکمل گیارہ روز قادیانی سربراہ مرزا ناصر پر قومی اسمبلی میں مفتی محمود رحمہ اللہ نے جرح کی ۔


20 اگست 

صمدانی ٹریبونل نے اپنی رپورٹ سانحہ چناب نگر سے متعلق وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کی۔


22 اگست 

 صمدانی ٹریبونل کی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی گئی۔


24 اگست 

وزیر اعظم نے فیصلہ کے لئے ۷/ستمبر کی تاریخ مقرر کی۔


27, 28 اگست 

لاہوری گروپ کے صدر الدین، مسعود بیگ اور عبدالمنان عمر پر قومی اسمبلی میں جرح ہوئی۔


یکم ستمبر 

لاہور شاہی مسجد میں ملک گیر ختم نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس منعقد ہوئی۔


5, 6 ستمبر 

اٹارنی جنرل نے قومی اسمبلی میں عمومی بحث کی اور مرزائیوں پر جرح کا خلاصہ پیش کیا۔


6 ستمبر 

آل پارٹیز مجلس عمل تحفظ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی راولپنڈی میں ختم نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس ھوئی اور وزیر اعظم سے ملاقات کا فیصلہ کیا گیا


7 ستمبر 

یہ عظیم الشان دن ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غلاموں کی فتح کا دن ہے، عاشقانِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کھیتی کے پکنے کا دن ہے، وارثانِ نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محنت ثمر آور ہونے کا دن ہے،  90  سالہ جدوجہد، کامیابی اور کامرانی سے ہمکنار ہونے کا دن ہے۔الحمد للہ اس دن قادیانیوں کو پاکستان کی قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر کافر قرار  دے دیا 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Share: