عقیدۂ ختمِ نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم* ( قسط: 84 )


*  قادیانیت اور ملعون مرزا قادیانی*





*مرزا قادیانی کے دعوے*

تاریخ میں بہت سے جھوٹے مدعی نوبت گزرے ہیں لیکن اُن میں سے بہت کم مدعی ایسے ھوں گے جن کے دعوؤں کی تعداد دو یا تین سے متجاوز ہو ہاں البتہ مرزا قادیانی اس میدان میں بھی سب سے جدا ہے مرزا قادیانی نے اس کثرت سے دعوے کیے ہیں کہ اُن کا شمار ایک عام آدمی کے لیے بالکل محال ہے اور پھر دعوے بھی اتنے مضحکہ خیز ثناقض اور متضاد ہیں کہ یہ معلوم کرنا ھی مشکل ھو جاتا ہے کہ ملعون مرزا قادیانی تھا کیا؟

جاندار تھا یا بے جان، 

انسان تھا یا چھلاوہ

 مرد تھا یا عورت، 

مسلمان تھا یا ہندو، 

مہدی تھا یا حارث، 

ولی تھا یانبی۔ 


اس ملعون کے چند دعوے ملاحظہ فرمائیں شاید کہ کوئی فیصلہ کر سکیں:۔


*بشر کی جائے نفرت*

کِرم خاکی ہو میرے پیارے نہ آدم زاد ہوں

ہوں بشر کی جائے نفرت اور انسانوں کی عار ھوں

(خزائن ج ۲۱ ص۱۲۷)


اس شعر میں مرزا قادیانی نے خود کو انسان کی شرم اور عار کی جگہ کہا ہے تعین مرزائیوں کے ذمے ہے۔


*میں سور مار ہوں*

حدیث شریف میں میرا نام’’ سور مار‘‘ رکھا گیا ہے کیونکہ مسیح کی تعریف میں ہے ’’ یقتل الخنزیر‘‘

(ذکر حبیب ص ۱۶۲)



* میں امین الملک جے سنگھ بہادر ہوں*


بقول مرزا قادیانی اسے الہام ہوا کہ ’’ میں امین الملک جے سنگھ بہادر ھوں ‘‘

(تذکرہ ص ۵۶۸ طبع چہارم)



*میں کرشن ہوں*

خدا نے مجھے مسلمانوں اور عیسائیوں کے لیے مسیح موعود بناکر بھیجا ہے ایسا ہی میں ہندوؤں کے لیے بطور اوتار کے ہوں۔

(روحانی خزائن ج۲۰ ص ۲۲۸)



*میں آریوں کا بادشاہ ہوں*

خدا تعالیٰ نے بار بار میر ے پر ظاہرکیا ہے کہ جو کرشن آخری زمانے میں ظاہرہونے والا تھا وہ تو میں ہی ہوں “آریوں کابادشاہ‘‘

(روحانی خزائن ج ۲۲ ص ۵۲۲ ۔۵۲۱)



*میں گورنمنٹ برطانیہ کا تعویذ ھوں *

میں اس گورنمنٹ کے لیے بطور ایک تعویذ کے ہوں اوربطور ایک پناہ کے ہوں جو آفتوں سے بچاوے۔

(روحانی خزائن ج ۸ ص ۴۵)



*میں خاتم الاولیاء ہوں*

بقول مرزا قادیانی اسے الہام ہوا ’’وانا خاتم الاولیا‘ ‘میں خاتم الاولیاء ہوں۔

(روحانی خزائن ج ۱۶ ص ۷۰)



*میں مجدد، مہدی، مسیح ہوں*

میں وہ مجدد ہوں کہ جو خدا تعالیٰ کے حکم سے آیا ہے اور بندہ مدد یافتہ ہوں وہ مہدی ہوں جس کا آنا مقرر ہو چکا اور وہ مسیح ہوں جس کے آنے کا وعدہ تھا۔

(روحانی خزائن ج ۱۶ ص ۵۱)



*میں حجر اسود ہوں*

ایک شخص نے میرے پاؤں کو چوما اور میں نے (اسے) کہا کہ حجر اسود میں ہوں (واقعی دل کی سختی کے اعتبار سے حجر اور رنگت کے اعتبار سے اسود تھا، ناقل)

(تذکرہ ص ۲۹ طبع چہارم)



*میں بیت اﷲ ہوں*

خدا نے اپنے الہامات میں میرا نام بیت اﷲ رکھا ہے۔

(تذکرہ ص ۲۸ طبع چہارم)



*میں قرآن کی طرح ہوں*

بقول مرزا قادیانی اسے الہام ہوا کہ میں تو بس قرآن ہی کی طرح ہوں

(تذکرہ ص ۵۷۰ طبع چہارم)



*میں مریم ہوں*

اس(اﷲ) نے براہین احمدیہ کے تیسرے حصہ میں میرا نام مریم رکھا ھے


یہ ہے مرزا قادیانی کے چند دعوؤں کی سرسری فہرست۔  کیا کوئی انسان بقائمی ہوش و حواس اور بشرط عقل خرد مرزا قادیانی کو مجدد ، مسیح ،ولی، یا نبی تو درکنار اسے صحیح الدماغ انسان بھی تصور کرسکتا ہے ؟ اور اسکی پیروی کو باعث نجات تصور کرسکتا ہے۔


ان دعووں کے علاوہ مرزا قادیانی نے اور بے شمار دعوے کیے مثلاً خدا، خدا کا بیٹا، خدا کی بیوی، رسالت و نبوت، انبیاء کا مظہر، انبیاء پر فضیلت، اور ایسے بہت سے حماقت انگیز دعوے کیے ہیں کہ انسان حیران رہ جاتا ھے تمام دعوؤں کی تفصیل یہاں تو ممکن نہیں  البتہ یہ تفصیل جاننے کے لیے ’’ ابلیس قادیان یا قادیانی کافر کیوں‘‘ کتاب کا مطالعہ کریں:۔


جاری ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔

Share: