عقیدۂ ختمِ نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم* ( قسط: 85 )

 

*  قادیانیت اور ملعون مرزا قادیانی*




*جھوٹ اور جھوٹ کے متعلق مرزا  ملعون کے اپنے فتوے*


جھوٹ ایک ایسی بُری خصلت ہے جسے نہ صرف اسلام بلکہ ہرمذہب میں اسے فعلِ حرام مانا گیا ھے یہی وجہ ھے کسی بھی مذھب سے تعلق رکھنے والا  ھر شخص جھوٹ کو بُرا جانتا ہے۔ اس کے علاوہ جھوٹ بولنا ایک معاشرتی اور اخلاقی عیب بھی ہے اس لیے جھوٹ بولنے والا شخص ھر ایک کے نزدیک قابلِ نفرت سمجھا جاتا ھے انبیاء علیہم السلام کی ذوات قدسیہ  ھر قسم کے عیوب سے پاک ھوتی ھیں لہذا آنبیاء کرام جھوٹ سے بھی مکمل طور پر  بری ہوتے ہیں اسی لئے مرزا قادیانی جیسے کذاب نے بھی اپنی کتابوں میں کئی جگہ جھوٹ کی برائی بیان کی ہے۔ ملعون مرزا لکھتا ہے :


1. ’’ جھوٹ بولنا مرتد ہونے سے کم نہیں ‘‘

(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ حاشیہ ص۲۰، روحانی خزائن ص ۵۶ ج ۱۷)


2. ’’ جھوٹ بولنے سے بدتر دنیا میں اور کوئی برا کام نہیں ‘‘

(تتمہ حقیقت الوحی ص ۲۶، روحانی خزائن ص۴۵۹ ج ۲۲)


3. ’’ تکلّف سے جھوٹ بولنا گوں (پاخانہ) کھانے کے مترادف ہے ‘‘

(ضمیمہ انجام آتھم ص۵۹ ، روحانی خزائن ص۳۴۳ج۱۱ ، حقیقت الوحی ص۲۰۶ج ۲۲ص ۲۱۵)


4. ’’ جھوٹ کے مردار کو کسی طرح نہ چھونا کیونکہ  یہ کتو ں کا طریق ہے نہ کہ انسانوں کا ۔‘‘

(انجام آتھم مطبع قادیان ص ۴۰، روحانی خزائن ص ۴۳ج ۱۱)


5. ’’ ایسا آدمی جو ہر روز خدا پر جھوٹ بولتا ہے اور آپ ہی ایک بات تراشتا اور پھر کہتا ہے کہ یہ خدا کی طرف سے وحی ہے جو مجھ پر ہوئی ہے ایسا بد ذات انسان تو کتوں اور سوؤروں اور بندروں سے بد تر ہے ۔‘‘

(براہین احمدیہ ج۵ ص ۱۲۶،۱۲۷۔ روحانی خزائن ج۲۱ ص۲۹۲)


6. ’’ وہ کنجر جو ولد الزنا کہلاتے ہیں وہ بھی جھوٹ بولتے ہوئے شرماتے ہیں ۔ ‘‘

(شحنہ حق ص۶۰، روحانی خزائن ج۲ ص ۳۸۶)


7. ’’جب ایک بات میں کوئی جھوٹا ثابت ہوجا ئے تو پھر دوسری باتوں میں بھی اس پر اعتبار نہیں رہتا ۔‘‘

(چشمہ معرفت ص۲۲۲،روحانی خزائن ص۲۳۱ ج۲۳)



*ملعون مرزا کے اپنے جھوٹ*

یہاں ملعون مرزا کے چند ایک جھوٹ پیش کیے جاتے ہیں ویسے تو اس کذاب کے جھوٹوں کی تعداد ان گنت ھے اس لئے اس کے کذبات کا کماحقہ احاطہ کرنا تو محال  ہے  تاھم نمونے کے طور پر چند اکاذیب مرزا بیان کیے جائیں  گے۔



*مرزا ملعون کا جھوٹ نمبر: 1*

’’ اولیاء گزشتہ کے کشوف نے اس 

بات پر قطعی مہر لگادی ہے کہ وہ مسیح موعود  (مرزا ملعون)  چودہویں صدی کے سر پر پیدا ہوگا اور نیزیہ کہ پنجاب میں ہوگا۔‘‘ (اربعین نمبر ۲ص۲۳ طبع چناب نگر)ربوہ) ، روحانی خزائن ج۱۷ ص۳۷۱)

﴿مطبع قادیان میں “اولیاء “کی بجائے  “انبیاء “ کا لفظ لکھا ھوا ھے ہے لیکن بعد کے ایک ایڈیشن میں یہ وضاحت کی گئی ھے کہ یہ لفظ غلطی سے لکھا گیا اور اب نئے ایڈیشن میں یہ وضاحت بھی حذف کردی گئی ہے ﴾ اولیاء جمع کثرت ہے اور جمع کثرت دس سے اوپر ہوتی ہے اس لئے کم از کم دس معتمد اولیاء کے نام پیش کرنے ضروری ھیں  جنہوں نے بذریعہ کشف مہرلگائی ہو اور ولی ایسا ہو جس کو دونوں فریق صحیح ولی مانیں ۔ یہ کھلی ھوئی حقیقت ھے  کہ مرزا ملعون  کا یہ سفید جھوٹ ہے کسی مسلمہ ولی نے اس بات کی تصریح نہیں کی کہ مہدی چودہویں صدی میں ہوگا اور نیز یہ کہ پنجاب میں ہوگا ۔ یہ تمام اولیاء کرام پر جھوٹ ہے ۔


*مرزا ملعون کا جھوٹ نمبر :2*

’’ اے عزیزو تم نے وہ وقت پایا ہے جس کی بشارت تمام نبیوں نے دی ہے اور اس شخص کو یعنی مسیح موعود  (مرزا ملعون)  کو تم نے دیکھ لیا ھے جس کے دیکھنے کیلئے بہت سے پیغمبروں نے بھی خواہش کی تھی ۔‘‘

(اربعین نمبر ۴ ص ۱۳،روحانی خزائن ص۴۴۲ ج۱۷)


یہ بھی بالکل صاف جھوٹ ہے کسی ایک پیغمبر سے بھی یہ خواہش کرنا ثابت نہیں ہے ۔


*مرزا ملعون کا جھوٹ نمبر :3*

’’ یہ بھی یاد رہے کہ قرآن شریف میں بلکہ توراۃ کے بعض صحیفوں میں بھی یہ خبر موجود ہے کہ مسیح موعود  (مرزا ملعون)  کے وقت میں طاعون پڑے گی بلکہ مسیح علیہ السلام نے بھی انجیل میں یہ خبر دی ہے ۔‘‘ (کشتی نوح ص ۵، روحانی خزائن ص۵ ج۱۹) 

اسی عبارت کے متعلق اسی صفحہ پر حاشیہ میں لکھا ھے ’’ مسیح موعود (مرزا ملعون) کے وقت میں طاعون کا پڑنا بائبل کی ذیل کی کتابوں میں موجود ہے :زکریا باب ۱۴ آیت ۱۲بائبل ۸۹۱، انجیل متی باب ۲۴ آیت ۸، مکاشفات باب ۲۲ آیت ۸،عہد نامہ جدید ص۲۵۹۔‘‘ 

اس عبارت میں ایک جھوٹ نہیں بلکہ خدا تعالی کی چار آسمانی کتابوں پر چار عدد جھوٹ ہیں ۔ مذکورہ کتب کے مذکورہ صفحات پر ہر گز مسیح موعود (مرزا ملعون) کے وقت طاعون کے پڑنے کا ذکر نہیں ہے ۔



جاری ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔

Share: