عقیدۂ ختمِ نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم* ( قسط: 86 )


*  قادیانیت اور ملعون مرزا قادیانی*


بقیہ مرزا ملعون کے جھوٹ۔۔۔


*مرزا ملعون کا جھوٹ نمبر :4*

ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اور نبیوں کیطرح ظاہری علم کسی استاد سے نہیں پڑھا مگر عیسی علیہ السلام اور حضرت موسیٰ علیہ السلام مکتبوں میں بیٹھے تھے اور حضرت عیسیٰ نے ایک یہودی استاد سے تمام توراۃ پڑھی تھی ……۔ 

سو آنے والے ( مرزا ملعون) کا نام جو مہدی رکھا گیا سو اس میں یہ اشارہ ہے کہ وہ آنے والا ( مرزا ملعون) علم دین خدا سے ہی حاصل کرے گا اور قرآن و حدیث میں کسی استاد کا شاگرد نہیں ہو گا سو میں ( مرزا ملعون) یہ حلفاً کہہ سکتا ہوں کہ میرا ( مرزا ملعون) حال یہی حال ہے کوئی ثابت نہیں کرسکتا کہ میں ( مرزا ملعون) نے کسی انسان سے قرآن وحدیث یا تفسیر کا ایک سبق بھی پڑھا ہو یا کسی مفسر یا محدث کی شاگردی اختیا ر کی ہو۔‘‘ (ایام صلح ص۱۴۷، روحانی خزائن ص۳۹۴ ج ۱۴) 

یہ صریح جھوٹ ہے ۔ حضرت موسیٰ و عیسیٰ علیہماالسلام نے کون سے مکتبوں میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کی ؟ یہ ان انبیا ء پر صریح الزام ہے ، قرآن و احادیث صحیحہ سے ثابت کرو کہ حضرت عیسیٰ نے کون سے یہودی عالم سے توراۃ پڑھی تھی ۔ حالانکہ قرآن پاک میں ہے ’’ 

ویعلمہم الکتاب والحکمۃ والتوراۃ والانجیل ‘‘ 

یعنی میں خود ان کو تعلیم دوں گا اسی طرح قیامت کے دن اﷲ تعالیٰ فرمائیں گے ’’ 

واذاعلمتک الکتاب والحکمۃ والتوراۃ والانجیل ‘‘ 

اور جب میں نے کتاب اور حکمت توراۃ وانجیل سکھائی۔ 

(سورۃ المائدۃ )

اس میں بھی تعلیم کی نسبت اللہ تعالیٰ نے اپنی طرف کی ہے آگے جو اس ملعون نے اپنے بارے میں لکھا ہے کہ میرا ( مرزا ملعون) یہی حال ہے ……الخ ۔یہ بھی صاف جھوٹ ہے  یہ ثابت شدہ بات ھے کہ مرزا کے متعدد اساتذہ تھے۔کتاب البریۃ ص۱۶۱ تا ۱۶۳،روحانی خزائن ص۱۸۰ ۔ ۱۸۱ ج۱۳ کے حاشیہ پر اس ( مرزا ملعون) کے اپنے ہاتھوں سے اس ( مرزا ملعون) کی تعلیم کا حال موجود ہے جیسا کہ شروع میں گذر چکا ہے۔


*مرزا ملعون کا جھوٹ نمبر: 5*

’’ احادیث صحیحہ میں آیا ھے کہ مسیح موعود صدی کے سر پر آئے گا اور چودہویں صدی کا مجدد ہوگا۔‘‘ (ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص ۱۸۸،روحانی خزائن ج۲۱ ص ۳۵۹) جبکہ کتاب البریہ ص ۱۸۷۔۱۸۸ بر حاشیہ روحانی خزائن ج۱۳ ص۲۰۵۔۲۰۶ کی عبارت یہ ہے:

’’ بہت سے اہل کشف نے خدا تعالیٰ سے الہام پا کر خبر دی تھی کہ وہ مسیح موعود چودہویں صدی کے سر پر ظہور کرے گا اور یہ پیش گوئی اگرچہ قرآن شریف میں صرف اجمالی طورپر پائی جاتی ہے مگر احادیث کی رو سے اس قدر تواتر تک پہنچی ہے کہ جس کا کذب عندالعقل ممتنع ہے ۔‘‘

 احادیث جمع کثر ت ہے اس لئے کم ازکم دس احادیث صحیحہ متواترہ دکھاؤ جن میں مسیح موعود کے چودھویں صدی کے سر پر آنے کے الفاظ وغیرہ موجود ہوں مگر  یہ حقیقت  ہے کہ مرزائی امت تا قیامت کوئی ایک بھی صحیح حدیث نہیں دکھا سکتی ۔ یہ حضور ﷺ پر صریح افتراء اور بہتان ہے اور آپ ﷺ نے فرمایا : 

’’ من کذب علی متعمدا فلیتبوا مقعد ہ من النار ‘‘ ’’ 

یعنی جس نے مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ بولا پس وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے ‘‘ لہذا یہ جھوٹ بول کر بھی مرزا جہنمی ہوا۔


*مرزا ملعون کے جھوٹ نمبر :6*

’’ اگر احادیث کے بیان پر اعتبار ہے تو پہلے ان حدیثوں پر عمل کرنا چاہیے جو صحت اور وثوق میں اس حدیث پر کئی درجہ بڑھی ہوئی ہیں مثلاً صحیح بخاری کی وہ حدیثیں جن میں آخری زمانہ میں بعض خلیفوں کی نسبت خبر دی گئی ہے خاص کر وہ خلیفہ جس کی نسبت بخاری میں لکھا ہے کہ آسمان سے اس کیلئے آواز آئے گی کہ: ’’ ھذا خلیفۃ اﷲ المہدی‘‘ اب سوچو کہ یہ حدیث کس پایہ اور مرتبہ کی ہے جو ایسی کتاب میں درج ہے جو اصح الکتب بعد کتاب اﷲ ہے ۔‘‘

(شہادۃ القرآ ن ص ۴۱،روحانی خزائن ص۳۳۷ج۶)


جھوٹ بالکل جھوٹ ! بخاری شریف میں اس قسم کی کوئی حدیث نہیں ۔ ھاتوا برہانکم ان کنتم صادقین ۔


*مرزا ملعون کا جھوٹ نمبر :7*

’’ تین شہروں کا نام اعزاز کے ساتھ قرآن شریف میں درج کیا گیا ہے ۔ مکہ ، مدینہ اور قادیان ۔‘‘

(ازالہ اوہام بر حاشیہ ص۳۴، روحانی خزائن ص ۱۴۰ ج۳)

یہ بھی سفید جھوٹ ھے قادیان کا نام قرآن میں کہیں موجود نہیں 


*مرزا ملعون کا جھوٹ نمبر :8*

’’ وقد سبونی بکل سب فمارددت علیہم جوابہم ‘‘ 

ترجمہ:مجھ کو گالی دی گئی میں نے جواب نہیں دیا

(مواہب الرحمن ص۱۸ طبع اول ص۲۰ طبع دوم۔ روحانی خزائن ص۲۳۶ ج۱۹) 

یہ بالکل جھوٹ ہے کہ میں نے لوگوں کی گالیوں کا جواب نہیں دیا بلکہ خود مرزا ملعون نے تسلیم کیا ہے کہ میرے سخت الفاظ جوابی طور پر ہیں ابتدا سختی کی مخالفوں کی طرف سے ہے ۔

(کتاب البریۃ دیباچہ ص۱۰، روحانی خزائن ص ۱۱ ج۱۳)


*مرزا ملعون کا جھوٹ نمبر: 9*

تفسیر ثنائی میں لکھا ہے کہ ابوہریرہ فہم قرآن میں ناقص تھا۔ (خزائن ج۲۱ ص ۴۱۰) 

یہ مرزا قادیانی کا تفسیر ثنائی پر خالص افتراء ہے۔ تفسیر ثنائی میں کہیں یہ بات نہیں لکھی گئی، مرزا قادیانی کو تفسیر ثنائی پر جھوٹ اس لئے بولنا پڑا کہ اس بدبخت نے خود اپنی کتابوں میں حضرت ابوہریرہ ؓ کی توہین کرتے ہوئے انہیں ناقص الفہم لکھا ہے اس لیے اعتراض سے بچنے کیلئے اس توہین کی نسبت تفسیر ثنائی کی طرف کر دی۔ یہ مرزائیوں کو چیلنج ہے کہ تفسیر ثنائی میں یہ الفاظ دکھائیں تاکہ مرزے کے ماتھے سے جھوٹ کی اس لعنت کا داغ دھو سکیں۔


*مرزا ملعون کا جھوٹ نمبر 10*

حدیثوں میں صاف لکھا ہے کہ مسیح موعود کی تکفیرہوگی اور علمائے وقت اس کو کافر ٹھہرائیں گے اور کہیں گے کہ یہ سچ ہے اس نے تو ہمارے دین کی بیج کنی کردی ہے۔ (خزائن ج ۱۷ ص ۲۱۳) یہ خالص افتراء ہے کسی ایک حدیث میں بھی ایسی بات نہیں ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ جب مرزا قادیانی کے تعلی آمیز دعووں اور توہین آمیز عبارات کو دیکھتے ہوئے علماء کرام نے اس کے کفر کا اعلان کیا تو مرزا قادیانی نے محض اپنے کفر کے خلاف اس تحریک کو کمزور کرنے کے لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر افتراء باندھ دیا۔

مرزا قادیانی کے یہ چند جھوٹ آپ کے سامنے نقل کیے گئے ہیں

اب آپ مرزا قادیانی ھی کے فتووں کو سامنے رکھیں اور فیصلہ کریں کہ 

کیا  ملعون مرزا قادیانی شرک نہیں کر رہا؟ 

کیا مرزا قادیانی کتوں کے طریق پر نہیں چل رہا؟ 

کیا مرزا قادیانی جھوٹ بول کر پاخانہ نہیں کھا رہا؟ 

اور کیا مرزا قادیانی وہ کام نہیں کر رہا جس کے کرنے میں ولد الزنا کنجر بھی شرماتے ہوں۔


جاری ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔

Share: