عقیدۂ ختمِ نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم* ( قسط: (100 )



*  قادیانیت اور ملعون مرزا قادیانی*


 *مرزا قادیانی کی قبر دنیا ہی میں عبرت کا نمونہ*


(دیکھو مجھے جو دیدۂ عبرت نگاہ ہو)


اللہ پاک نے جہاں  مرزا ملعون کی زندگی میں اُسےذلیل وخوار کیا پھر اس کی موت کو  بھی لوگوں کے لئے نشانِ عبرت بنایا  اسی طرح اُس کی قبر (جہنم کدہ) کو بھی لوگوں کے لئے مقامِ عبرت بنا دیا جناب عبدالسلام دھلوی کلکتہ کے رھنے والے تھے جو ایک پکے سچے مسلمان تھے لیکن مرزائی انھیں قادیانی بنانے کے لئے اُن پر محنت کر رھے تھے خود بیان کرتے ہیں کہ "مجھے مرزائی بنانے کے لئے قادیانیوں نے بڑا زور لگایا- ایک دن میرے دل میں یہ خیال آیا کہ مجھے خود قادیان جانا چاہیے اور وھاں جا کر خود تمام صورت حال سے آگاھی حآصل کرنی چاھیے !  سو میں نے کمرِ ہمت باندھی اور قادیان کے لیے روانہ ھوگیا- قادیان پہنچتے ہی مجھے مہمان خانے میں ٹہرایا گیا- خوب خاطر مدارات کی گئی اور مرزا محمود سے میری ملاقات بھی کرائی گئی- لیکن میرا دل قطعاً مطمئن نہیں تھا- آخر دوسرے یا تیسرے روز میں حالتِ اضطراب میں ھی بعد نماز عصر سیر کے لئے  باھر نکلا- دفعتاً خیال آیا کہ کیوں نہ ان کے "بہشتی مقبرے" جو درآصل دوزخ خانہ ھے اور جہاں ان کا نام نہاد نبی مرزا غلام قادیانی بھی دفن ھے، سیر کروں!  یہ سوچ کر مَیں اس نام نہاد بہشتی مقبرے  جو درآصل ایک جہنمی میکدہ ھے کی طرف چل دیا اور جب  اس نام نہاد بہشتی مقبرے میں داخل ھوا تو مجھے سخت گھٹن اور وحشت محسوس ھوئی یہاں پر قدرت نے مجھے ایک عجیب منظر دکھا دیا جسے دیکھ کر میری حیرت کی انتہا نہ رہی کہ وھاں تین چار کتے آپس میں کھیل کود کر رھے تھے اور ایک کتا ایک قبر پر ٹانگ اٹھائے پیشاب کررھا تھا- مَیں اگے بڑھا  تاکہ معلوم کرسکوں کہ یہ کس مردار کی قبر ھے میں نے جب اس قبر کا کتبہ پڑھا تو سخت حیران ھوا کہ وہ ملعون مرزا غلام  قادیانی کی قبر تھی- شاید اللہ تعالی نے مجھے یہ منظر اس لئے دکھایا ھو  کہ میرے ایمان کی حفاظت منظور ھو  یہ منظر دیکھ کر میں سوچنے لگا کہ یہ کسی نبی کی تو قبر نہیں ھو سکتی میرے دل نے گواھی دی کہ یہ تو واقعی کسی کذاب کی ھی قبر ھو سکتی ھے اس واقعہ کو دیکھ کر میری آنکھیں کھل گئیں اور مجھے یقین ھوگیا کہ یہ کسی نبی یا مسیح یا مہدی کی قبر نہیں ہے بلکہ یہ کسی کذاب کی ھی قبر ھے میں  نے فوراً استغفار پڑھا اور دبے پاؤں وھاں سے واپس آگیا- میں جلد از جلد قادیان سے نکل جانا چاھتا تھا لیکن اب چونکہ وقت زیادہ ھو گیا تھا اس لئے ایک رات گزارنا میری مجبوری بن گئی تھی کیونکہ سفر اگلے دن صبح ھی ممکن ھو سکتا تھا میں سخت پریشان تھا وہ رات میں نے قادیان میں آنکھوں میں جاگ کر سخت بے چینی میں بسر کی اور صبح  ھوتے ھی اپنی جان اور ایمان بچا کر واپس آگیا گھر پہنچ کر اللہ کا شکر ادا کیا کہ اُس ذات نےمجھے گمراھی  کی دُلدُل میں گرنے سے بچا لیا

الحمد للہ ثم الحمد للہ

(تذکرہ مجاہدینِ ختمِ نبوت ،صفحہ301)


یہ واقعہ ان قادیانیوں کے لیے عبرت ناک ھوسکتا ھے، جو واقعۃ" حق کے متلاشی ہیں۔ 

مرزاغلام قادیانی کی قبر پر صرف اسکی تاریخ وفات لکھی ھوئی ہے- تارخ پیدائش نہ لکھنے کی وجہ قادیانیوں کی شرمندگی ہے- کیونکہ اس  جھوٹے نبی کے جھوٹے خدا یلاش, کالو,کالا نے اس سے وعدہ کیا تھا کہ اسکی عمر 80 سال کرے گا:

مرزا قادیانی کے مطابق اسکی پیداٰئش 1839ء یا 1840ء میں ہوئی (کتاب البریہ صفحہ 159 حاشیہ ازروحانی خزائن جلد 13 صفحہ 177)۔ 

مرزا قادیانی نے پیشین گوئی کی تھی کہ  "خدا تعالٰی کا یہ وعدہ ہے کہ میری عمر اسی سال سے ضرور زیادہ ہوجائیگی"  

(ضمیمہ براہینِ احمدیہ حصہ پنجم صفحہ 25 روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 259)

“اللہ نے مجھے بشارت دی ہے کہ تیری عمر اسی برس یا کچھ زیادہ ہو گی۔‘‘(مواہب الرحمن صفحہ 21 تحفہ گولڑویہ صفحہ29) 

اس حساب سے مرزاقادیانی کی عمر اسی 80 سال نہ ہوسکی بلکہ صرف 68 سال ہی ہوئی

68  = 1840ء - 1908ء 

اسطرح مرزا قادیانی اس میں بھی جھوٹا ثابت ہوا اور اسکا خدا کالا یا کالو  یا یلاش بھی۔


خود کو احمدی کہلانے والے قادیانیوں کو ان حقائق کو پڑھنے کے بعد بھی کیا ان کا ضمیر ان پر لعنت نہیں کرے گا؟  یا پھر کیا وہ بھی مرزاقادیانی کی طرح مرگیا ہے؟


قادیانی مرزاغلام قادیانی کے بے شمار  جھوٹ پڑھنے کے بعد انہیں مرزاقادیانی کی کتابوں میں چیک کرلیں اور درست ثابت ہونے پر جھوٹے مرزاغلام قادیانی پر لاکھوں لعنت بیجھیں  اور اسلام  کے دامن میں پناہ لے لیں:

قبر کی تصویر بھی شئیر کی جا سکتی ھے لیکن اس ملعون کی قبر کی تصویر سے بھی  عجیب کراہیت محسوس ہوتی ہے ۔۔۔

*لَعْنَةُ اللّهِ عَلَى الْكَاذِبِينَ *

Share: