مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ ) كا مقصد



 مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ ) كا مقصد

كلمه طيبه " لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ" (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ ) كا مقصد يه هے كه همارے دل كا يقين درست هو جائے اور كلمه كے پہلے حصه (لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ) كا مقصد یقینوں کی تبدیلی ھے يعني يه بات دل ميں راسخ هوجائے كه جو كچهـ هوتا هے الله سے هوتا هے اور الله كے غير سے الله تعالى كي مرضي كے بغيركچهـ بهي نهيں هوتا اور مخلوق كے چاهنے سے كچهـ نهيں هوتا بلكه جو الله كي مرضي هو وهي هوكر رهتا هے ۔
كلمه كے دوسرے حصه مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ) كا مقصد طریقوں کی تبدیلی ھے یعنی حضرت محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ  كے نوراني طريقوں ميں 100% كاميابي اور غيروں كے طريقوں ميں سراسر ناكامي كا يقين همارے دلوں ميں آجائے۔  همارے دلوں كا يه يقين بن جائے كه همارى إس دنيا كي كاميابي - عالم برزخ كي كاميابي اور عالم آخرت كي كاميابي صرف اور صرف رسول كريم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ  كے نوراني طريقوں كے مطابق زندگى گزارنے ميں هے اور غيروں كے طريقے خواه وه آمريكا سے آئے هوں ، روس سے آئے هوں ، چين سے أئے هوں يا كهيں سے بهي آئے هوں ان ميں يقيني ناكامي هے رسول كريم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ كے إيك إيك طريقه (سنت) ميں الله تعالى نے زبردست كاميابي ركهي هوئى هے جو بهي إن نوراني سنتوں كو اپنائے گا اسے دنيا ميں چين و سكون كي زندگي ملے گي اور مرنے كے بعد قبر - حشر اور ديگر مراحل سے بهي آساني كے ساتهـ گزر جائے گا اگر ہماری زندگی میں "مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ "صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ  کے طریقے موجود ہوں دنیا کی کوئی چیز بھی موجود نہ ہو تو بھی ہم دونوں جہاں میں کامیاب ہوجائیں گے. اور اگر ہماری زندگی میں " مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ " صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کے طریقے موجود نہ ہوں لیکن دنیا جہاں کی ہر چیز موجود ہو تو بھی ہم دنیا و آخرت میں ناكام ہوجائیں گے. صحابه كرام رضوان الله عليهم كي مقدس جماعت رسول كريم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ كي إيك إيك سنت پر جان قربان كردينے كے لئے هر وقت مستعد رهتي تهي أن كے نزديك رسول كريم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ كي إيك إيك سنت ان كے جان - مال - اولاد اور هر چيز سے زياده قيمتي تهي۔ مرنے کے بعد قبر کے سوالوں میں تیسرا سوال اسی کے متعلق ھو گا

سوال : مَن نَّبِیُّکَ -  تیرا نبی کون ہے؟

جواب: حضرت محمد (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ ) هو نبيی . 

حضرت محمد  (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ)  میرے نبی ھیں

                یا

سوال : مَا ھٰذَا الرَّجُلُ الَّذِیْ بُعِثَ فِیْکُم؟ 

یہ کون مَرد ہیں جو تم میں بھیجے گئے؟ 



(جواب : ھُوَ رَسُوْلُ اللہ ( صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ 

وہ تو رَسُوْلُ اللہ ( صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ   ) ہیں۔


تو معلوم ھونا چاھیے کہ قبر کے تیسرے سوال کا جواب بھی ایمان ویقین کے متعلق ھی ھے  جس نے اس دنیا میں حضرت محمد  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ  كے نوراني طريقوں ميں سو فیصد  كاميابي اور غيروں كے طريقوں ميں سراسر ناكامي كا يقين اپنے  دل  ميں جمایا ھو گا  اور انہی طریقوں کو پسند کیا ھو گا اور انہی  طریقوں کے مطابق زندگی گزاری ھو گی تو وہ اس سوال کا صحیح جواب دے سکے گا  اور جس نے اس سے ھٹ کر یقین رکھا ھو گا  اور غیروں کے طریقوں کو پسند کیا ھو گا اور زندگی غیروں کے طریقوں پر گزاری ھو گی وہ اس سوال کا جواب دینے پر قادر نہ ھو سکےگا  تو ھمیں یہ  مشق بھی اسی زندگی میں کرنی ھوگی کہ همارے دلوں كا يه يقين بن جائے كه همارى إس دنيا كي كاميابي - عالم برزخ كي كاميابي اور عالم آخرت كي كاميابي صرف اور صرف رسول كريم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ  كے نوراني طريقوں كے مطابق زندگى گزارنے ميں هے اور غيروں كے طريقے خواه وه  كهيں سے بهي آئے هوں ان ميں يقيني ناكامي هے  اور جس نے  ان نورانی طریقوں کو اپنا کر زندگی گزاری ھوگی تو  وہ آسانی سے اس سوال کا جواب دے پائے گا  ھمارے لئے یہ جاننا بہت ضروری ھے کہ رسول كريم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ  كے إيك إيك طريقه (سنت) ميں الله تعالى نے زبردست كاميابي ركهي هوئى هے جو بهي إن نوراني سنتوں كو اپنائے گا اسے دنيا ميں چين و سكون كي زندگي ملے گي اور مرنے كے بعد قبر - حشر اور ديگر مراحل سے بهي آساني كے ساتهـ گزر جائے گا اگر ہماری زندگی میں "مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ " صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ  کے طریقے موجود ہوں اور بالفرض  دنیا کی کوئی چیز بھی موجود نہ ہو تو بھی ہم دونوں جہانوں  میں کامیاب ہوجائیں گے. اور اگر  خدانخواستہ ہماری زندگی میں " مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ "  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ  کے طریقے موجود نہ ہوں لیکن دنیا جہاں کی ہر چیز موجود ہو تو بھی ہم دنیا و آخرت میں ناكام ہوجائیں گے.
صحابه كرام رضوان الله عليهم كي مقدس جماعت رسول كريم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ  كي إيك إيك سنت پر جان قربان كردينے كے لئے هر وقت مستعد رهتي تهي أن كے نزديك رسول كريم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ  كي إيك إيك سنت ان كے جان - مال - اولاد اور هر چيز سے زياده قيمتي تهي المختصر یہ کہ ھمیں  رسول کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ   کے طریقوں میں پوری پوری کامیابی  اور غیروں کے  طریقوں میں پوری پوری ناکامی کے اپنے دل کے یقین کو محنت کرکے بنانا ھوگا اور ان طریقوں کے مطابق ھی زندگی گزارنے کی کوشش کرنی ھو گی یہی اُخروی زندگی کی کامیابی کی کنجی ھے ۔ اللہ پاک ھمیں عمل کی توفیق عنایت فرمائے ۔ آمین یا رب العالمین ۔

Share: